نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے لیے نمبر گیم کب سے پوری ہے، بات اب نمبر گیم سے آگے نکل گئی ہے۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈاراور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑبھی بلاول بھٹو زرداری کے چیمبر پہنچے، ملاقات کے ختم ہونے صحافیوں سے گفتگو میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈارنے کہا کہ ہماری ہمیشہ اچھی ہی گفتگو ہوتی ہے۔
ترامیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کو نائب وزیراعظم گول کرگئے اور کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ میں نے بھی نہیں دیکھا، آپ وزیر قانون سے پوچھیں، جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ جب کمیٹی اجازت دے گی، آپ کو بتا دیں گے، آئینی ترامیم پہلے کابینہ پھر ایوان میں لائیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کون سی آئینی ترمیم لا رہے ہیں جس پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ترمیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان سے متعلق سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مولانا سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ضرورت پڑنے پر مولانا سے ملاقات کر لیتے ہیں۔
صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ کیا عوامی مفاد اور مہنگائی کے لیے کبھی رات کو جاگے ہیں جس پر وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ آپ کے خیال میں مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں ویسے ہی آگئی، مہنگائی کم ہو کر 9 اعشاریہ 6 فیصد پر آگئی ہے، مزید بھی کم ہوگی۔