نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور مجوزہ آئینی ترامیم سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق اعظم نذیر تارڑ اور اسحاق ڈار اسپیکر چیمبر میں مشاورت کے بعد بلاول بھٹو کے پاس پہنچے، ملاقات میں خورشید شاہ اور نوید قمر بھی موجود تھے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے گزشتہ رات ہونے والی ملاقات پر اتحادی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا۔
بلاول بھٹو اور محسن نقوی کی فضل الرحمان سے طویل ملاقات، آئینی ترامیم پر مشاورت
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری کی آئینی ترمیم کے مسودے پراتفاق رائے اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں نمبر گیم پر مشاورت جاری ہے۔
اسلام آباد میں بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد اسحاق ڈار اور اعظم تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کی، گفتگو کے حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری ہمیشہ اچھی ہی گفتگو ہوتی ہے۔
البتہ ترامیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کو نائب وزیراعظم گول کرگئے اور کہا کہ میں نے بھی مسودہ نہیں دیکھا، آپ وزیر قانون سے پوچھیں، جس پر وزیرقانون نے کہا کہ جب کمیٹی اجازت دے گی توسب کچھ آپ کو بتائیں گے۔
بلاول بھٹوزرداری سے ملاقات کے بعد حکومتی وفد اسپیکر چیمبر پہنچ گیا۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں خورشید شاہ اور نوید قمر کی بھی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے ان کے چیمبر میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں خورشید شاہ اور نوید قمر نے بلاول بھٹو کو اسپیکر آفس میں ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی، ملاقات میں اسمبلی میں پیش ہونے والے بل پر بھی بات چیت کی گئی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری اگلی میٹنگ 2 بجے ہوگی، کوشش کررہے ہیں کہ یہ معاملہ حل ہوجائے، سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، پارلیمنٹ، اداروں اور ملک کے لیے جو بہتر ہوا وہ کریں گے۔
آئینی ترمیم معاملہ: رات گئے حکومتی وفد اور وزیراعظم کی ملاقات، مولانا اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے
پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی و سینیٹ کی کارروائی سے متعلق حکمت عملی بنالی
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ وہ ترامیم لائیں جن پر ساری جماعتیں متفق ہوں، مولانا فضل الرحمان کے سامنے تمام معاملات رکھے ہیں، قانون سازی کے لیے پی ٹی آئی بھی اپنا رویہ تبدیل کرے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم کے معاملے پر حکومتی وفود کی سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقاتوں کا حکومت آج جواب دے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومتی وفود کو مسودے اور قانون سازیوں سے متعلق آگاہ کردیا تھا، حکومت مولانا فضل الرحمان کی بیشتر تجاویز گزشتہ روز ہی مان گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق بیشتر تجاویز پر آج حکومت فیصلہ کرکے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کرے گی، حکومت آئینی عدالت سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی تجویزمان گئی ہے، 3 اہم قانون سازیوں پر حکومت مولانا فضل الرحمان کی تجاویز مان گئی ہے، ججز کی مدت ملازمت میں 3 سال توسیع فرد واحد کی مدت ملازمت سمیت دیگرمعاملات پر حکومت کی مشاورت جاری ہے۔