کراچی ایئرپورٹ پر ایک ہی روز میں تیسرا مشتبہ منکی پاکس کیس رپورٹ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پہلا مشتبہ منکی پاکس علامات والا مسافر سعودی دارالحکومت ریاض سے سعودی ایئر کی پرواز ایس وی 708 کے ذریعے کراچی پہنچا، دوسرا مشتبہ منکی پاکس کی علامات والا مسافر پی آئی اے کی پرواز پی کے 732 کے ذریعے جدہ سے کراچی آیا تھا۔
ایک ہی دن میں تیسرا مشتبہ کیس دبئی سے کراچی آنے والی پرواز کی خاتون مسافر میں منکی پاکس کی علامتوں کی صورت رپورٹ ہوا، 18 سال کی خاتون مسافر فلائی دبئی کی پرواز کے ذریعے سعودی عرب سے براستہ دبئی کراچی پہنچی۔
رپورٹس کے مطابق تینوں مسافروں کو سندھ حکومت کے انفیکشن ڈیزیز اسپتال منتقل کیا گیا، ٹیسٹ رپورٹ آنے تک مسافروں کو اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا۔
پاکستان میں ابھی تک منکی پاکس کی قسم ”کلیڈ ون“ کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وزارت صحت
خیال رہےکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین ایم وی اے، بی این کی منظوری دی ہے، منکی پاکس کی ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو 4 ہفتوں کے فرق سے 2 خوراکوں میں دی جا سکےگی۔
خبرایجنسی کا بتانا ہےکہ منظور شدہ ویکسین وائرس کے خلاف ایک خوراک کے بعد 76 فیصد اور 2 خوراکوں کے بعد 82 فیصد مؤثر ہے۔
واضح رہےکہ عالمی ادارہ برائے صحت منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے چکا ہے۔
خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا ایک اور کیس رپورٹ، تعداد 4 ہوگئی
عالمی ادارہ صحت نے ’منکی پاکس‘ کا نام کیوں تبدیل کردیا؟
ڈبلیو ایچ او کے مطابق منکی پاکس 121 ممالک میں پھیل چُکا ہے، رواں سال 500 افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں، ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والے افراد میں منکی پاکس کی شرحِ اموات 10فیصد تک ہوسکتی ہے۔