راولپنڈی پی ٹی آئی کے رہنما شعیب شاہین کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ۔ شعیب شاہین کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 2 سے رہا کیا گیا۔ جس کے بعد شعیب شاہین قافلے کی شکل میں اڈیالہ سے روانہ ہوگئے۔
شعیب شاہین کی ضمانت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے منظور کی تھی، ضمانت منظور ہونے پر انہیں جیل سے رہا کردیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں گرفتار تھے، انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔
8 گھنٹے ’لاپتا‘ رہنے کے بعد علی امین گنڈا پور سے رابطہ بحال، پشاور پہنچنے کی تصدیق
عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں شعیب شاہین کی 1 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی تھی۔
اسلام آباد پولیس نے 9 ستمبر کو شعیب شاہین کو پی ٹی آئی کے جلسے کے بعد ایس او پیز کی خلاف ورزی پر دفتر سے حراست میں لیا گیا تھا۔
10 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے فیصلہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنماؤںشعیب شاہین، شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے گرفتار ممبران اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے
جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کردیا جبکہ عدالت نے شیر افضل مروت، شعیب شاہین، عامر ڈوگر، زین قریشی، احد چٹھہ، شیخ وقاص ودیگر کو جوڈیشل کردیا تھا ۔
پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل
اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 9 ستمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش کی تھی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے تمام گرفتار ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے جبکہ ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے سارجنٹ ایٹ آرمز سمیت 4 سیکیورٹی اہلکاروں کو 4 ماہ کے لیے معطل بھی کیا تھا ۔