بھارت کی مشرقی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں دھماکے سے ایک ردی والا زخمی ہوگیا۔ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بلایا اور مکمل سرچ آپریشن کے بعد ہی علاقے کو عوام کے لیے کلیئرنس دی۔
یہ معمولی سا دھماکا بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے کیچڑ اچھالنے کا اچھا موقع بن گیا۔ بی جے پی کے مقامی قیادت نے اس دھماکے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی سربراہ یعنی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی پر عائد کرتے ہوئے اُن کے مطالبے کا مطالبہ کردیا۔
بی جے پی کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی ریاستی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اس لیے اُسے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایک جونیر ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے بعد سے اب تک مغربی بنگال کی حکومت کو شدید تنقید اور لعنت ملامت کا سامنا ہے۔
ملزم کو گرفتار کیا جاچکا ہے مگر پھر بھی میڈیکل کمیونٹی اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بی جے پی تنقید اور تنقیص سے باز نہیں آرہی۔
اب کسی بھی بات کو بنیاد بناکر وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی کے استعفے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔ دو دن قبل ہڑتالی ڈاکٹرز نے مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی۔ جب وزیرِاعلیٰ نے ملاقات پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے 15 ڈاکٹرز کے وفد کو بلایا تو کوئی بھی ملنے نہیں آیا۔ اس سے قبل ممتا بینرجی نے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کی تھی۔