پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کل رات چیف جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی گئی، بیان بانی پی ٹی آئی نے دیا ہے تو انہیں بھگتنا ہوگا۔
ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی تنظیم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ الیکٹیڈ ارکان میرے وہ سپاہی ہیں جو ڈرتے ہیں اور نہ ہی جھکتے ہیں, انہوں نے ہر فتنے کا مقابلہ کیا، ہمارے جیالے عوام کی طاقت سے منتخب ہوکر یہاں پہنچے، ہمارا امیدوار ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 45 دکھا سکتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا ہارنے والے ہار ماننے کیلئے تیار ہیں؟ کیا یہی سیاست رہے گی کہ ہارنے والا دھاندلی دھاندلی کہے گا؟ ہمیں عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا ہوگا، پاکستان کے عوام اب گالم گلوچ کی سیاست کے ساتھ نہیں کھڑے، پاکستان کےعوام قیدی نمبر 804 کے ساتھ نہیں کھڑے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے بھی ضمنی الیکشن ہوئے اس میں اتحادی جیت رہے ہیں، کل رات ریاستی ادارے پر حملہ کیا گیا ہے، تحقیقات ہونی چاہئیں کہ بیان بانی پی ٹی آئی کا ہے یا نہیں، کل رات والا حملہ جمہوریت پر حملہ ہے، موجودہ چیف جسٹس کے خلاف توہین عدالت کی گئی ہے، آرمی چیف پر سیاسی الزامات لگائے گئے ہیں، بیان عمران خان نے دیا ہے تو جو نتائج ہوں گے ان کی پارٹی کے لیے اور جمہوریت کے لیے اس کے وہ ذمہ دار ہیں۔ اگر بیان انہوں نے نہیں دیا تو اپوزیشن لیڈر وضاحت دیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کا ایکس اکاؤنٹ علی امین گنڈاپور چلارہا ہے؟
بلاول بھرتو نے کہا کہ کل جو الزامات لگے ہیں وہ عدم اعتماد کی تحریک والے دن کے سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کسی ایک کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، بلاول
بلال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں انٹیلی جنس چیف کو ہٹایا، فارم 47 کا معاملہ بھی سازش ہے، فارم 45 اور 47 کے پروپیگنڈے پر بڑی کہانی سامنے آنے والی ہے، ان کی سازش سامنے آئے گی تو یہ عوام کو منہ نہیں دکھا سکیں گے، پی ٹی آئی تحقیقات کرائے کہ ان کے مسائل میں کون اضافہ کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ افراد ہمارے اسٹبلشمنٹ کے ادارے میں موجود تھے، کچھ اس سیاسی جماعت (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے مل کر ایک سازش شروع کی اور وہ سازش ابھی بھی چل رہی بغاوت کی کوشش ہے، اس بغاوت کا پہلا حملہ آرٹیکہل پانچ کی بنیاد پر ہماری تحریک عدم اعتماد کو رد کرکرے آئین تو توڑنا تھا، دوسرا حملہ زبردستی کسی نہ کسی طریقے سے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلے الیکشن کروانے کی کوشش تھا، تیسرا حملہ آرتمی چیف کی تقرری کے عمل کو متنازع بنانا تھا۔
’پی ٹی آئی رہنما سچے کیسز میں گرفتاری کو جمہوریت کہہ کر الزام ایجنسیوں پر لگا رہے ہیں‘ ، تارڑ
انہوں نے مزید کہا کہ ایک منظم کوشش کے تحت سیاستدان لانچ کئے گئے، میڈیا اینکرز لانچ کئے گئے اقور اپنے ہی آرمی چیف کے خلاف سازش کی گئی، کہ جو بھی یہ شخص جس کلے بارے میں کہا جاتا ہے جب وہ انٹیلیجنس چیف تھا،م اس نے خان صاحب کی کرپشن پکڑی تھی، اس کے ثبوت خان صاحب کے سامنے رکھے کہ آپ احتساب اور انصاف کی بات کرتے ہو تو اس پر ایکشن لیں، اس کے بجائے کہ ایکشن لیا جائے اس نے انٹیلی جنس چیف کو ہٹا دیا۔ پھر خان صاحب نے اسی ادارے کی اہم شخصیات کے ساتھ مل کر یہ سازش کرنے کی کوشش کی کہ اس آئینی پراسیس کو سبوتاژ کرے۔
بلاول کی تقریر کے جواب میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ بلاول بھٹو تقریر کرکے پانی گدلا کر رہے تھے، بلاول نے قائد کے بارے میں جو باتیں کیں میں ان کی مذمت کرتا ہوں۔
عمر ایوب نے کہا کہ مجھے بلاول کو دیکھ کر 1958 کی وہ تصویر یاد آگئی ہے، تصویر میں ذوالفقار علی بھٹو سے میرے دادا ایوب خان حلف لے رہے ہیں، ہم سینہ تان کر کھڑے ہیں، آئین کی پاسداری کے لیے کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت رات کے اندھیرےمیں ترمیم منظور کروانا چاہتی ہیں، حکومت کے پاس نمبرز پورے نہیں ہیں۔