چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے خواجہ آصف کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے متعلق بیان پر جواب دیتے ہوئے ہے کہ خواجہ آصف صاحب ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں لیکن آپ کے غلام نہیں ہیں، جب کچھ بولتے ہو تو حوصلہ رکھو کہ سن کر بھی جاؤ۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو ’دو نمبر آدمی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں اس پر بھروسہ نہ کریں، گنڈا پور کوہسار بلاک میں آئی ایس آئی کے پاس بیٹھ کر معافیاں مانگتا رہا‘۔
اس تناظر میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اسد قیصر اور دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں بولنے کا وقت نہیں دیا گیا، میں خواجہ آصف کی بات کا جواب یہاں دے رہا ہوں، خواجہ آصف صاحب ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں لیکن آپ کے غلام نہیں ہیں، جب کچھ بولتے ہو تو حوصلہ رکھو کہ سن کر بھی جاؤ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خواجہ آصف کو کہاکہ آپ سے ہماری بڑی توقعات ہیں، خواجہ آصف کو نیلسن منڈیلا کی مثال دی، نیلسن منڈیلا نے کہا تھا چاہتا ہوں آگے کی طرف بڑھوں سفید فام لوگوں سے بدلہ نہ لوں ، خواجہ آصف نے جو الفاظ وزیراعلیٰ کے پی کے لیے استعمال کیے اس کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہرنے کہا کہ آپ نے سپیشل کمیٹی کی بات اسمبلی میں سنائی یہ ایک غلط روایت ہے، آپ نے آدھی بات بتائی،ہم واک آؤٹ نہیں کر رہے، ہم اس فورم کو مضبوط کر رہے ہیں ، ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی، ہم دل پر پتھر رکھ کر ایوان میں بیٹھے ہیں، ہماری خواتین کے ساتھ بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ، ہمارے کارکنان کواٹھایا گیا، کاروبار کو تباہ کیا گیا، ہرظلم کے باوجود نہ دھرنا دے رہے ہیں نہ احتجاج کررہے ہیں ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کل سپیشل کمیٹی میں جو ہوا وہ سب میں آپ کے سامنے بیان کروں گا، میں نے کمیٹی منٹس نوٹ کیے وہ زیادہ مفصل ہیں، میں نے یہ نکتہ اٹھایا کہ ہماری خواہش تھی کہ اپوزیشن میں سے کوئی چیئرمین بنتا، کمیٹی میں اپوزیشن کے صرف تین بندے ہیں باقی سب حکومتی نمائندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی دوسری کمیٹیوں سے مختلف ہونی چاہیے، سپشل کمیٹی میں پارلیمان میں موجود ہر سیاسی جماعت کا سربراہ موجود ہے، یہ کمیٹی 25 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے، خواجہ آصف کی باتوں کو کمیٹی میں اٹھا کر شروعات کی گئی ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج چیف جسٹس سے بھی درخواست کی ہے کہ آپ ٹرینڈ سیٹ کرلیں، ہمارے لیے تمام سب ججز محترم ہیں، سپریم کورٹ سے اپیل کروں گا ہمارے ایم این ایز کا تحفظ آپ کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے 4 سے 5 ایم این ایز مسنگ ہیں ان سے ہمارا رابطہ نہیں ہوپا رہا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ پارلیمنٹ پر شب خون ماراگیا، جمہوریٹ کو بحال کرنے کیلئے کمیٹی کو فعال کرنا ہوگا ، حکومتی ارکان کو نہیں معلوم کہ کیا ترمیم لائی جارہی ہے ۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زبان کے شر سے کوئی بندہ محفوظ نہیں ، خواجہ آصف کو پارلیمنٹ میں فتنہ پھیلانے کا ایجنڈا دیاگیا ہے ۔
اس موقع پر سردار لطیف کھوسہ نے سوال کیا کہ ججز کی مدت میں اضافے کے لیے ترمیم آئین کے ساتھ کھلواڑ ہوگی، اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، حکومتی ارکان کو بھی نہیں پتہ کہ کیا ترمیم ہونے جا رہی ہے، کیا یہ آئین کی بالادستی ہے؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو تہائی اکثریت کے بغیر قانون سازی نہیں ہوسکتی، پارلیمنٹ کو بالادست بنانا ہے تو اسکی عزت کریں۔