Aaj Logo

شائع 13 ستمبر 2024 12:08pm

غزہ کے 22 ہزار زخمی تاحیات صحت یاب نہیں ہوسکیں گے، ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انکشاف کیا ہے کہ وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں غزہ میں اب تک تقریباً ایک چوتھائی زخمیوں کی زندگیاں ہمیشہ کے لیے تبدیل ہوگئیں، وہ تمام زندگی اس زخم، درد اور تکلیف کے ساتھ جینے پرمجبور ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی نئی رپورٹ میں کہا گیا کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ میں جنگ کے زخمیوں میں سے بچوں، بزرگوں، خواتین سمیت 22 ہزار زخمی کبھی بھی تاحیات زخموں کے ساتھ باقی ماندہ زندگی گزاریں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان زخمیوں میں سے زیادہ تر کے اعضا کاٹنے پڑے ہیں جب کہ کچھ کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور عمر بھر کے لیے معذور ہوگئے۔ اسی طرح کی متعدد کو دماغی چوٹیں آئیں اور اکثر بری طرح جھلس گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے ایسے زخمی عمر بھر مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوسکیں گے لیکن ان کو معاشرے کا فعال فرد بنانے کے لیے ڈبلیو ایچ او سمجھتا ہے کہ انھیں طویل مدت تک بحالی کی خدمات فراہم کی جائیں تو ان کے زخم کسی حد تک بھر سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے 36 اسپتالوں میں سے اب صرف 17 باقی رہ گئے وہ بھی جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہیل چیئرز، بیساکھیوں اور بحالی کے دیگر آلات ضرورت کے صرف 13 فیصد دستیاب ہیں۔

Read Comments