ایک طویل عرصے تک، ہماری مائیں اور نانی دادی جلد کے مسائل سے نمٹنے کے لئے گھریلو، آسان علاج پر انحصار کرتی تھیں، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ قدرتی علاج آج بھی جلد کے لئے مؤثر ہیں؟
صدیوں سے خواتین خوبصورتی کے لئے باورچی خانے کا رخ کرتی ہیں۔ بیسن ،ابٹن اور ہلدی کے ماسک نسلوں سے قابل اعتماد علاج رہے ہیں۔ کیونکہ وہ قدرتی ہیں اوربنانے میں آسان ہیں۔
کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ کی والدہ یا دادی نے خوبصورت جلد کے لیے چنے کے آٹے، دہی اور ہلدی سے بنےابٹن کے علاوہ کسی اور چیز کی سفارش کی تھی؟ ہم میں سے زیادہ ترکا جواب نہیں ہوگا۔
شہری زندگی سے غائب ہوتی بڑی نعمت ’مٹکے کا پانی‘ کئی طبی مسائل کا حل
بہت سی خواتین کے ذہن میں یہ سوال آئے گا کہ اگر یہ علاج ہماری ماؤں اور دادی کے لئے کام کرتے ہیں، تو وہ آج ہمارے لئے کام کیوں نہیں کریں گے؟ اگرچہ یہ علاج بہت اچھے ہیں، لیکن اگر ماہرین پر یقین کیا جائے تو، جدید دور کی جلد کی دیکھ بھال کی دنیا بہت زیادہ پیچیدہ ہوچکی ہے۔
ہمارے والدین کے زمانے سے چیزیں بہت بدل گئی ہیں۔ سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ کیمیکلز کے عادی ہوچکےہیں۔ بدلتے ہوئے ماحول، آلودگی، نقصان دہ یو وی شعاعیں، اور کیمیکلز کی نمائش اب روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں۔ اگرچہ گھریلو علاج اب بھی مستعمل ہیں ، لیکن وہ اس نقصان سے نمٹنے کے لئے کافی نہیں ہوسکتے ہیں، جو فری ریڈیکلز ہماری جلد کو پہنچاتے ہیں۔
ڈرماٹولوجسٹس کا کہنا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کے لیے گھریلو علاج سے مدد مل سکتی ہے،اگر انہیں ایلوپیتھک علاج کے ساتھ ملایا جائے۔ تاہم، ہمارے ماحول اور کھانے کی عادات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، لہذا ہماری جلد کو اب اعلی درجے کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ ہر شخص کی جلد مختلف ہوتی ہے ، اس لیےخشک ، چکنی ، ملی جلی، مہاسوں کا شکار ، یا حساس جلد ایک کو اپنی جلد کی ساخت کی مناسبت سے الگ الگ طریقہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
آج کی بیوٹی پروڈکٹس بہت زیادہ معیاری اور مخصوص نتائج فراہم کرتی ہیں۔ اگر ہم زیادہ کولاجن چاہتے ہیں تو، ہم جانتے ہیں کہ کون سی مصنوعات یہ فراہم کریں گی.
پرانے زمانے میں زخم، جھریاں، سکڑتی ہوئی جلد ،ان سب کو صرف زندگی کے حصے کے طور پر قبول کیا گیا تھا۔ لیکن اب، ہم جانتے ہیں کہ ہم ان چیزوں کو تبدیل کر سکتے ہیں. ہم جانتے ہیں کہ ہم باریک لائنوں کو بہتر بنا سکتے ہیں، اور رنگت کو گورا کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اگرچہ قدرتی علاج بہترہو سکتے ہیں، لیکن وہ اکثر آہستہ آہستہ کام کرتے ہیں۔ دوسری طرف ، جدید جلد کی دیکھ بھال طاقتور فعال اجزاء جیسے ریٹنول ، ہائیلورونک ایسڈ ، اور پیپٹائڈز کا تقاضہ کرتی ہے جو جلد میں گہرائی میں داخل ہوتے ہیں اور سیلولر سطح پر کام کرتے ہیں۔ یہ اجزاء عمر بڑھنے کی علامات سے لڑنے، کولاجن کی پیداوار کو بڑھانے اور نمی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں، جس سے تیز اور زیادہ واضح نتائج پیش ہوتے ہیں۔
مثال کے طور پر لیموں کا قدرتی فائدہ یہ ہے کہ اس میں الفا ہائیڈروکسی ایسڈ ہوتا ہے۔ جب انہیں تجارتی مصنوعات میں ڈالا جاتا ہے تو ، ہمیں 10 یا یہاں تک کہ 20 گنازیادہ افادیت ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین گھریلو علاج کا مشورہ نہیں دیتے ہیں جو کبھی بھی تجارتی مصنوعات کی افادیت کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹرز کایہ بھی ماننا ہے کہ اگرچہ تجارتی مصنوعات ان دنوں ناگزیر ہیں ، لیکن وہ اکیلے ہمیں وہ نتائج نہیں دیں گے جو ہم چاہتے ہیں۔
جدید جلد کی دیکھ بھال کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ قدرتی علاج سے منہ موڑ لیں۔ بلکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایلوپیتھک علاج کے ساتھ گھریلو علاج کو جوڑدیا جائے تو ایک مثالی صاف جلد حاصل کی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو مہاسوں کا سامنا ہے تو اینٹی بائیوٹک جیل کے ساتھ ہلدی کا مرکب برابر مقدار میں لگانے سے یہ تیزی سے ٹھیک ہونے میں مدد ملتی ہے۔ یہ نوٹ کرنا بھی ضروری ہے کہ بہت سی مصنوعات ، خاص طور پر پاؤڈر کی شکل میں ، پریزرویٹو کے بغیر نہیں بنائی جاسکتی ہیں۔
گویا ہم کہہ سکتے ہیں کہ ابٹن اورگھریلو علاج ہماری جلد کی دیکھ بھال کی روایات میں اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں ، اور ان کا استعمال روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ لیکن جدید زندگی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے، جدید جلد کی دیکھ بھال کی مصنوعات آپ کی جلد کو اضافی نتائج دے سکتی ہیں۔ اس لیے اہم بات یہ ہے کہ دونوں کے استعمال میں توازن رکھا جائے۔