لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت نے عسکری ٹاور جلاؤ گھراؤ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 8 اکتوبر تک توسیع کر دی جبکہ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کو کتنی دیر جیل میں رکھے گی، ان کی جان کے خلاف یہ ہر حربہ استعمال کرے گی، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام کیسز بوگس ہیں، ان کو کل یا پرسوں رہا ہو جانا چاہیئے تھا۔
انسداد دہشت گری عدالت لاہور میں 9 مئی کو عسکری ٹاور جلاؤ گھراؤ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اعظم سواتی، حافظ فرحت عباس سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ متعلقہ جج کی تبادلے کی باعث ضمانتوں پر پیشرفت نہ ہو سکی۔
اسد عمر کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، وکیل نے کہا کہ اسد عمر کی طبیعت ناساز ہے، عدالت ایک روزہ حاضری معافی منظور کرے۔
پشاور ہائیکورٹ: عمر ایوب، اسد قیصر، زرتاج گل اور فیصل گنڈا پور کی راہداری ضمانت منظور
بعدازاں عدالت نے تمام ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 8 اکتوبر تک توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جتنی دیر جیل میں رکھیں گے، ان کی جان کو خطرہ ہے، عمران خان کے خلاف یہ حکومت ہر حربہ استعمال کرے گی، ہمارے ممبران کو پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے گرفتار کیا گیا۔
عمر ایوب نے کہا کہ میں اسی شہر میں پڑھتا تھا، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ جناح ہاؤس ہے، ہم تو جناح ہاؤس کو کور کمانڈر ہاؤس ہی سمجھتے رہے، آئی ایس آئی اور آئی بی وزیر اعظم کو رپورٹ کرتے ہیں، جنرل عاصم منیر اور وزیر اعظم شہباز شریف انکوائری کروائیں، کیسے پارلیمنٹ میں گھس کر اراکین پارلیمنٹ کو گرفتار کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر آپ کہتے ہیں کہ آپ قوائد کی پاسداری کرتے ہیں، تو ڈی جی آئی ایس پی آر آپ اس کی انکوائری کروائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کو عوام نے ان کے چیپٹرز بند کر دیے، سانحہ پارلیمنٹ پر نظر ثانی کرنی چاہیئے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام کیسز بوگّس ہیں، عمران خان کو کل یا پرسوں رہا ہو جانا چاہیئے تھا، فاشسٹ حکومت نے انہیں توشہ خانہ ٹو کیس میں جیل میں رکھا ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کا کسی مقدمہ میں کوئی کردار نہیں ہے۔
عمر ایوب نے حکومت سے فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرنے کا مطالبہ کردیا
الیکشن کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں، روک سکتے ہو تو روک لو، عمر ایوب کا حکومت کو چیلنج
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز معاہدے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور میں ہوئے تھے، اس معاہدے کے تحت آپ بجلی بنائیں یا نہ بنائیں آپ کو پیمنٹ ہو جاتی ہے، میں وزیر توانائی تھا تو ریٹ اڑھائی سینٹ پر لے آئے تھے، ہم نے توانائی کے شعبے کے سرکلر قرضے میں کمی کی، 9 ستمبر پارلیمنٹ کے خلاف بلیک ڈے ہے۔