Aaj Logo

شائع 12 ستمبر 2024 08:59pm

وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھارت میں شمولیت کی دعوت مسترد کردی، مضحکہ خیز بیان پر تنقید

آزاد کشمیر کے وزیرِاعظم چودھری انوارالحق نے بھارت میں شمولیت کی دعوت کو انتہائی مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے بھارتی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ بڑھکیں مارنا چھوڑیں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو حقِ خود ارادیت دیں۔ واضح رہے کہ بھارت کے وزیرِدفاع راج ناتھ سنگھ نے آزاد کشمیر کے باشندوں کو بھارت میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

گزشتہ ہفتے رام بن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے دعوٰی کیا تھا کہ ہم آزاد کشمیر والوں کو اپنا سمجھتے ہیں جبکہ پاکستانی اُنہیں اجنبی تصور کرتا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارت کے وزیرِدفاع نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دُگل کے اس بیان کا حوالہ دیا تھا جس میں انہوں نے دعوٰی کیا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر غیر ملکی علاقہ ہے۔ آج نیوز کے مطابق منور اقبال دُگل نے کہا تھا کہ آزاد کشمیر کا اپنا آئین اور اپنا نظامِ انصاف ہے اور پاکستان کے عدالتی فیصلوں کو یہاں غیر ملکی فیصلے تصور کیا جاتا ہے۔

بدھ کو ایک بیان میں آزاد کشمیر کے وزیرِاعظم چودھری انوارالحق نے کہا کہ راج ناتھ نے جو بیان دیا ہے ویسا بیان دینے کے لیے انسان کو انتہائی بے شرم اور ”جری“ ہونا چاہیے۔ بھارت کے سیاست دان بالعموم اور بی جے پی کے جنوبی لیڈر بالخصوص ایسے ہی مزاج کے ہیں۔ اُن کے ہاتھ لائن آف کنٹرول کے دونون طرف بسے ہوئے باشندوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

چودھری انوارالحق کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت کا بازار گرم رکھا ہے اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو باورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ 1989 سے اب تک ہزاروں کشمیریوں کو لاپتا بھی کیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر کے وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 ہزار سے زائد اجتماع قبور کا دریافت ہونا بھارتی قابض افواج کی صریح درندگی کو پایہ ثبوت تک پہنچاتا ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کو کُھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ وہاں کے باشندے مسلسل خوف کی حالت میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ل اُن کی شناخت مٹائی جارہی ہے اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

Read Comments