پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بھائی کو مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی طرح جیل میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ 2019 میں مرسی کی حراست میں ہونے والی موت کی طرح عمران خان کو جیل میں قتل کرنے کی سازش کی اطلاع ملی ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کے خاندان کو قابل اعتماد ذرائع سے یہ مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ’ہمارا خاندان اس سازش کے پیچھے والوں سے خطاب کرنا چاہے گا۔ تاریخ پر نظر ڈالیں اور سمجھیں کہ فرعونوں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ کیا ہوا جنہوں نے اسی طرح کی حکمت عملی اختیار کی۔ جنرل باجوہ کے دور میں وزیر آباد میں عمران خان کی جان پر حملے کی کوشش کی گئی۔ جنرل عاصم منیر کے دور میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا اور انہیں ختم کرنے کی تیاری کی۔ تو وہ اب تک کیوں زندہ ہے؟ کیونکہ زندگی اور موت کا فیصلہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے‘۔
علیمہ خان نے پاکستان اور عالمی سطح پر اپنے بھائی کو ملنے والی وسیع حمایت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ’لاکھوں پاکستانی اور دنیا بھر کے مسلمان ہر روز ان کے لیے دعا کرتے ہیں۔ ہم ان سے پیار کرتے ہیں، اور پاکستان کو ان کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے متعدد قانونی چیلنجز کا سامنا کیا ہے لیکن تمام الزامات سے بری ہو چکے ہیں، پھر بھی وہ سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
علیمہ نے الزام لگایا کہ اس وقت اڈیالہ جیل پر آئی ایس آئی کا کنٹرول ہے، جہاں ان کے بھائی کو رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کیا آپ ان کی رہائی کے لیے دعا کرنے والے لاکھوں لوگوں کو بتا سکتے ہیں کہ عمران خان کیوں سمجھتے ہیں کہ انہیں جیل میں ختم کرنے کا منصوبہ ہے، جیسا کہ انہوں نے مصر میں مرسی کے ساتھ کیا تھا‘۔
علیمہ خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات نے پی ٹی آئی کے حامیوں میں تشویش کو جنم دیا ہے، حالانکہ ان دعوؤں کے حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔