پاور ڈویژن کی جانب سے ایک سال کے دوران انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو 979 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
پاور ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق 33 آئی پی پیز کو ایک سال میں 979 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
پاور ڈویژن نے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا کہ جولائی 2023 سے جون 2024 تک 33 آئی پی پیز کو کیپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 979 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد ادائیگیاں کی گئیں۔
پاور ڈویژن کے مطابق مقامی اور درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والی آٹھ آئی پی پیز کو 718 ارب روپے سے زائد کی کیپیسٹی پیمنٹس کی گئیں، جبکہ ہائیڈرل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے والے تین آئی پی پیز کو 106 ارب روپے سے زائد کیپیسٹی پیمنٹس کی گئیں۔
پاور ڈویژن نے بتایا کہ فرنس آئل سے بجلی پیدا کرنے والی 11 آئی پی پیز کو ایک سال میں 81 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد کی کیپیسٹی پیمنٹس کی گئیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کے الیکٹرک اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے تین سال کے نقصانات کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کی گئیں۔
ایوان میں پیش کیے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سال 22-2021 میں حیسکو میں 27.4 فیصد، سال 23-2022 میں 27.1 فیصد جبکہ سال 24-2023 میں 27.1 فیصد بجلی کا نقصان ہوا۔
تحریری جواب کے مطابق کے الیکٹرک کو سال 22-2021 میں 15.35 فیصد، سال23-2022 میں 15.27 فیصد جبکہ سال 24-2023 میں 16 فیصد بجلی کا نقصان ہوا۔
حکام کی جانب سے دیے گئے جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملک بھرکی بجلی تقسیم کارکمپنیوں سے بجلی چوری کے 84 ہزار 362 واقعات ہوئے جبکہ ڈسکوز سے بجلی چوری کرنے والے 291 افراد گرفتار کیے گئے۔
تحریری جواب کے مطابق ڈسکوز نے 7 ہزار 68 مقدمات درج کرائے اور 47 ملازمین برطرف کیے گئے جبکہ ڈسکوز کی طرف سے 885381 ملین روپے کے بقایاجات بھی وصول کیے گئے۔