لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت منظور کرلی۔
گزشتہ برس نو مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا، جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
اب اے ٹی سی جج ارشد جاوید نے ن لیگ کا دفتر جلانے کے مقدمے میں ضمانتوں کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا ہے۔
عدالت نے یاسمین راشد، محمود الرشید، عمر چیمہ، شاہ محمود قریشی اور اعجازچوہدری کی ضمانت منظور کرلی ہے۔