بھارت چین سرحدی کشیدگی کی وجہ سے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔ وہیں اب چینی بارڈر سے لہسن اسمگلنگ پر بھارت طیش میں آگیا۔
بھارتی میڈیا انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام کی جانب سے چین سے 16 ٹن لہسن نیپال کے راستے بھارت لانے کی کوشش کرنے والے اسمگلروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس وقت بھارت میں لہسن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اسمگلر اِسے غیر قانونی طور پر انڈیا لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لیکن چینی لہسن کو غیر محفوظ کیوں سمجھا جاتا ہے؟ اور لوگ اسے پہلے اسمگل کیوں کر رہے ہیں؟
بھارتی میڈیا کے مطابق چین سے غیر قانونی طور پر بھارت آنے والے چینی لہسنوں کو اترپریش کے ماہراج گنج میں انڈیا نیپال بارڈر کے قریب زمین کھود کر اندر دفنا دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق چینی لہسن سے فنگل انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہے، ماہرین کے مطابق یہ سنگین صحت کا خطرہ بن سکتے ہیں۔
بھارت ڈاکٹر امیت راؤ نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ چینی لہسن قدرتی طریقے کے بجائے جعلی طریقے سے اگایا گیا ہے، اور اس کے کئی ضمنی اثرات پائے جاتے ہیں جس میں گیسٹرائٹس، سُوجن اور پتے کی پتھری کا خطرہ شامل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چینی لہسن بھارت لہسن سے سائز میں بڑے ہوتے ہیں اور اس کی خوشبو کم ہوتی ہے۔
واضح رہے بھارت کی جانب سے 2014 میں فنگل انفیکشن پھیلنے کے سبب چینی لہسن کی امپورٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی۔