اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی عمر ایوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ساتھی رہنماؤں کی گرفتاری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے پی ٹی آئی قیادت کوپارلیمنٹ ہاؤس سےگرفتار کر کے لے گئے ۔ ایازصادق نے کیوں انٹلیجنس اداروں کو گرفتاری کی اجازت دی، جبکہ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ این او سی کے باوجود پنڈی اور اسلام آباد کو یرغمال بنایا گیا تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں جو ادارے آئینی حقوق سے تجاوز کرتی ہے ان کو روکنا ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ 8 ستمبر کے جلسے نے بین الاقوامی برادری کی آنکھیں کھولی قومی اسمبلی پر آج اور کل حملہ ہوا، 9مئی کو کوئی ٹھوس ثبوت ان کے پاس نہیں تھا لیکن اس کے باوجود گرفتاریاں ہوئیں ، پی ٹی آئی قیادت کوپارلیمنٹ ہاؤس سےگرفتار کرکے لے گئے عمر ایوب نے 9 ستمبر پاکستان کے تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا ۔
عمر ایوب نے ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق نے کیوں انٹلیجنس اداروں کو گرفتاری کی اجازت دی ؟ گرفتاری کے وقت قومی اسمبلی کی لائٹیں بند کردی گئی۔ مسائل کا واحد حل ہے کہ فوری طور پر انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔
عمر ایوب نے ملک میں عام انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان بھی کیا۔
انھوں نے کہا کہ ا سپیکر ایاز صادق کو پیغام بھیجا ہے کہ اس رجیم کے لوگوں کو آنے والے وقت میں اسطرح ہاتھوں سے پکڑ کر کھینچے گے، جب ان کو نکالا جائے گا تو انکے لئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہوگ صرف 9 مئی کی نہیں ہوگی اب بات 9 ستمبر کی بھی ہوگی۔ رینجرز،ایجنسیاں اور اسکے اہلکار ریاست نہیں ریاست کے اوزار ہیں۔ ہمارے پارٹی کے اسیران کے خلاف غلط الزامات ختم کئے جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ این او سی کے باوجود پنڈی اور اسلام آباد کو یرغمال بنایا گیا تھا، ملک کے سب سے بڑے اور معزز ادارے پر آپ حملہ کرتے ہیں آج تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں جو ادارے آئینی حقوق سے تجاوز کرتی ہے ان کو روکنا ہوگا۔
انھوں نے سوال کیا کہ کیا بلوچستان اسمبلی میں جولوگ بیٹھےہیں وہ عوام کےنمائندےنہیں؟ بلوچستان میں اس وقت عملاً حکومت ختم ہوچکی۔
اسدقیصر نے ناجائز حکومت کو ختم کرکے نئے الیکشن کروانے کا مطالبہ بھی کیا ۔
دوسری جانب سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ملک کےجمہوری عمل پرکچھ لوگ حاوی ہیں۔ ان کو چاہہیئے کہ پاکستان کےجمہوری عمل اور آئین کو آزادی دیں۔ صحافت ریاست کا پانچواں ستون ہے لیکن علی امین نےصحافت میں موجود کالی بھیڑوں کی بات کی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پاکستان مزید ایسے حالات کا متحمل نہیں ہوسکتا، کل جو ہوا وہ بالکل غلط ہوا، کیا پارلیمان مقدس نہیں؟ پارلیمان کی توہین کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی ایسی کیا ترمیم کہ لوگوں کو اغوا کیا جائے، کل کے واقعے کا مقصد صرف یہ ہے کہ ارکان کو اغوا کرکے پارلیمان میں اپنی مرضی سے آئین میں ترامیم کی جائیں، حکومتی اقدامات کے خلاف ہم سڑکوں پر آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آدھا سچ ہمیشہ جھوٹ ہوتا ہے، لے آئیں 9 مئی کی ویڈیوز کس نے آگ لگائی، کون کیمیکل لے کر آئے، ہمارے لوگ تو نہتے تھے، 9 فروری کی رات جو کیا وہ سب کے سامنے ہیں، عوام نے ووٹ کی صورت میں امانت دی جس میں خیانت کی گئی۔‘