پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سانحہ 10 ستمبر کبھی نہیں بھولے گی۔
منگل کو گزشتہ رات پارلیمنٹ سے گرفتاری اور بعدازاں مقدمے سے ڈسچارج ہونے کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 10 ستمبر پاکستان کی جمہوریت کا سیاہ دن مانا جائے گا۔
گزشتہ رات اسلام آباد پولیس نے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا، ان کے علاوہ شعیب شاہین سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا، تمام افراد پر اسلام آباد جلسہ میں شرائط کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج ہے۔
پولیس نے گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کا عدالت میں پیش کیا جبکہ بیرسٹر گوہر کو مقدمے سے ڈسچارج کرکے رہا کردیا۔
نازیبا الفاظ کی ادائیگی، چئیرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز چترالی کی رکنیت معطل کردی
رہائی کے بعد بیرسٹر گوہر انسداد دہشتگردی عدالت پہنچے اور میڈیا سے بات کئے بنا عدالت میں چلے گئے۔
بعدازاں ، انہوں نے باہر آکر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی 10 ستمبر کو نہیں بھولے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں خود گاڑی سے باہر آکر گرفتاری دی، ہمارے لوگوں کو نقاب پوشوں نے گرفتار کیا، لوگوں کی گرفتاری کو ہم پارلیمان پر حملہ سمجھتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مجھے گرفتار کرکے تھانےمیں رکھا گیا، بعد میں مجھے بتایا گیا کہ آپ کی گرفتاری مطلوب نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے باوجود ہم پارلیمان میں رہے، ہم پارلیمان میں عوام کی اصل نمائندگی چاہتےتھے۔
ہم پاکستان کے دشمن نہیں اور نہ ہی غز ہ میں ہیں کے ہم پر بمباری کی جائے، شبلی فراز
لاہور جلسے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسے آئین وقانون کے مطابق ہوں گے، ہمارے جلسوں کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر شہری پارلیمان پر حملے کی مذمت کرتا ہے، ایوان کی توہین ہوئی ہے، اسپیکر پر لازم ہے کہ کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تو ہوئی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔