پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہوا، ایسا لگا جیسے پارلیمنٹ مجرموں کی آماجگاہ ہو، شبلی فراز نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹریژری بینچزسے ایک لفظ بھی مذمت کا نہیں آیا آپ صرف ذاتی مفادات کی تگ و دو میں لگے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ حقیقی نمائندوں کے نہ ہونے کی وجہ سے اس واقعے کی مذمت نہیں کی گئی، پارلیمنٹ پی ٹی آئی کو دیورا سے لگانے کے لیے قوانین بنانے کا فورم بنا دیا گیا جلد بازی میں ایک شرمناک قانون پاس کیا گیا، پارلیمنٹ نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری۔
انھوں نے مزید کہا کہ جمہوری قوتوں کے خلاف ایک دیوار کھڑی کردی گئی، جو کنٹینراسلام آباد میں لگائے گئے وہ کراچی پورٹ پر ہونے چاہئے تھے۔ ملک کی سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگایا جارہا ہے اگر جیلوں میں رہنے سے ملک ترقی کرتا ہے تو ہم وہاں عمر بھررہیں گے۔
شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین صاحب پاکستان کے لوگ باہر جارہے ہیں، فلائٹ آف کیپٹل ہورہی ہے، ہم بھی اسی ملک کے ہیں، ہم دشمن نہیں ہے، نہ ہم غزہ میں ہیں کہ ہم پر بمباری کی جائے ہماری بیرون ممالک میں پراپرٹیز نہیں ہے، حکومت مان لیں کہ آپ ناکام ہوچکے ہیں۔