خیبرپختونخوا محکمہ پبلک ہیلتھ نے نسوارکو منہ کے کینسر کا باعث بننے والے عوامل کی ٹاپ 10 کی فہرست میں شامل کر دیا۔ نسوار میں پائے جانے والے کیمیکلز نیکوٹین ، افلاٹوکسن ہر ایک لاکھ میں سے 84 افراد میں سرطان کا باعث بنتے ہیں۔
خیبر پختونخوا میںا سموک لس تمباکو کا استعمال منہ کے کینسر سمیت دیگر امراض کا باعث بننے لگا ۔ محکمہ پبلک ہیلتھ نے نسوارکو ٹاپ 10 کی فہرست میں شامل کر لیا۔
محکمہ پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا کے 80 فیصد مرد نسوار کا استعمال کرتے ہیں ۔ پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے شعبہ جراحی منہ اور جبڑا کے ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر طاہر نے بتیا کہ نسوار میں پائے جانے والے کیمیکلز نیکوٹین، افلاٹوکسن ہر ایک لاکھ میں سے 84 افراد میں سرطان کا باعث بنتے ہیں۔
دوسری جانب نسوار کے استعمال کے بارے میں شہریوں کا ملا جلا رد عمل سامنے آیا کسی نے ایسے سالوں سے چلتی روایت کا حصہ کہا تو کسی نے نسوار پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔
نسوار پر ہونے والی تحقیق میں حیرت انگیز انکشافات
خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش ہونے والے مالی سال بجٹ 25-2024 سے قبل صوبائی کابینہ کے اجلاس میں نسوار پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آئی تو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نسوارغریب لوگ استعمال کرتے ہیں، اس لئے اس پر ٹیکس نہ لگایا جائے۔
واضح رہے کہ پشاور میں تمباکو استعمال کرنے والوں میں سے 60 فیصد نسوار استعمال کرتے ہیں۔ ایک موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیرِ زراعت میجر (ر) سجاد خٹک نے استدلال پیش کیا تھا کہ نسوار پر ٹیکس لگانا درست نہیں کیونکہ یہ عوام کا نشا ہے اور شریعت نے بھی اس پر پابندی نہیں لگائی۔ نسوار پر ہونے والے حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اس میں سرطان کا باعث بننے والے مضر صحت اجزا موجود ہیں۔