ایک اسرائیلی یہودی عالم اور سیاسی شخصیت کی متنازع ویڈیو سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جس میں وہ سنگین جرم میں ملوث ایک اسرائیلی فوجی کے سر پر ہاتھ رکھ کر اسے شاباشی دے رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی الجزیرہ کے مطابق ویڈیو میں سیاہ ماسک پہنے اسرائیلی فوجی پر ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے، مگر یہودی عالم اسے اس جرم پر دعا دیتے نظر آیا جس کی ویڈیو نے ہنگامہ برپا کر دیا۔
خان یونس میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی طیاروں کے حملے، 40 فلسطینی شہید
رپورٹ کے مطابق ربی میر مزوز جو وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا بہت قریبی سمجھا جاتا ہے، اس نے اسرائیلی فوجی کے سر پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ تم مکمل طور پر بے قصور ہو۔
یہودی مذہبی عالم کا کہنا تھا کہ خدا تمھاری حفاظت اور رہنمائی کرے۔ اس نے کہا کہ تم نے دشمن کو مارا تو اس میں کیا غلط کیا؟
ربی نے سپاہی سے کہا کہ بہادر بنو اور اس بات کی فکر نہ کرو کہ غیر یہودی کیا سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تورات (آسمانی مقدس کتاب) انہیں کہتی ہے کہ خوفزدہ نہ ہوں، اور انہوں نے یہ بھی کہ اقوام متحدہ کیا کہتی ہے اس بات کی بھی فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ویڈیو ربی میر مزوز کے گھر میں ہی فلمائی گئی ہے، ویڈیو میں سرائیلی سولجر کے ساتھ اس کا وکیل بھی موجود ہے۔
متنازع ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر صارفین کی جانب سے برہمی کا اظہا کیا جا رہا ہے۔