پارٹی قائدین کی گرفتاری کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اراکین نے قومی اسمبلی اجلاس میں پُرزور احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور واضح کیا گیا کہ احتجاج اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے خلاف بھی ہوگا کیونکہ انہوں نے ارکان کی گرفتاری پر فوری نوٹس لینے سے گریز کیا۔
ذرائع کے مطابق اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ سے گرفتارکرنا توہین ہے، پارلیمنٹ ہاوس سے گرفتاری فسطائیت کی نئی تاریخ رقم کی گئی۔
ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسپیکرایازصادق کیخلاف بھی بھرپور احتجاج کیا جائے گا، پارلیمنٹ کےاندرسے اسپیکرکی اجازت کے بغیرکوئی کاروائی نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں رات گئے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر موجود تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا، رات گئے سادہ لباس میں ملبوس اہلکار پارلیمنٹ میں داخل ہوئے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے لے گئے۔
گرفتار رہنماؤں میں شیخ وقاص، زین قریشی، عامر ڈوگر، سید شاہ احد شامل ہیں، شاہد خٹک، یوسف خٹک، حامد رضا، لطیف چترالی سمیت دیگر ایم این ایز شامل تھے۔
ان رہنماوں کی گرفتار سے قبل ایم این اے زبیر خان کو پارلیمنٹ سے نکلتے ہی گرفتار کرلیا گیا، زبیرخان وزیرستان سے پی ٹی آئی کے ایم این اے ہیں۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا ارکان کی گرفتاری پر فوری نوٹس سے گریز
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے ارکان کی گرفتاری پر فوری طور پر نوٹس لینے سے گریزکیا۔ ایاز صادق کو وزیراعظم کے عشائیے کے دوران گرفتاریوں سے آگاہ کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی اسپیکرسے رابطہ کیا اور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تاہم اسپیکر نے انھیں کوئی یقین دہانی نہیں کروائی۔