ملکی وے کہکشاں کے بارے میں سائنسدانوں نے ایک مقالے میں اہم انکشاف کیا ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ملکی وے کہکشاں کا سائز بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے پڑوسی کہکشاں ’اینڈرومیڈا‘ کے ساتھ ہماری کہکشاں کا تصادم ہوسکتا ہے۔
کہکشاؤں کے بھی دل اور پھیپھڑے ہوتے ہیں جو انہیں زندہ رکھتے ہیں، تحقیق
اس حوالے سے سائنسدانوں نے نیچر فلکیات نامی جریدے میں تفصیل سے بتایا کہ ہماری ٹیم انٹر اسٹیلر اسپیس اور سرکمگیلیکٹک میڈیم (سی جی ایم) کے درمیان حد کے لیے ایک نئی تعریف پیش کرتی ہے، سی جی ایم یعنی کہکشاؤں کو گھیرے رکھے گیس کے بادل کہلاتے ہیں۔
گیسوں کے ان بلبلوں نے سائنسدانوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی ہے جس نے انہیں اس کا مطالعہ کرنے کیلئے کواسار (quasar) جیسی آسمانی مظہر سے جذب ہونے والی روشنیوں کا تجزیہ کرنے پر مجبور کیا۔
گزشتہ ہبل ٹیلی اسکوپ کے مشاہدات نے بتایا تھاکہ ملکی وے کہکشاں چار ارب سالوں بعد اینڈرومیڈا کے ساتھ متصادم ہوگی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تکنیکی طور پر پہلے ہی اس تصادم کا آغاز ہوچکا ہے۔