وینس فلم فیسٹیول میں دوسرے اداکاروں، فلم سازوں اور ڈائریکٹرز کے ساتھ ساتھ یہودی فلم میکر سارہ فریڈ لینڈ نے بھی غزہ کے باشندوں کی حمایت میں آواز بلند کردی۔
سارہ فریڈ لینڈ نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا کہ غزہ میں قتلِ عام رکنا ہی چاہیے۔ فریڈ لینڈ نے اپنی فلم فیمیلیئر ٹچ کے لیے لوئیگی ڈی لارینٹائز ایوارڈ جیتا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں یہ ایوارڈ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتلِ عام کے 336 ویں دن وصول کر رہی ہوں۔ اور یہ فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کا 76 واں سال بھی ہے۔
سارہ فریڈ لینڈ نے فلم میکرز پر زور دیا کہ اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو بے نقاب کریں، حقائق دنیا کے سامنے لائیں۔
فلسطینی فلم میکر اسکندر کوپٹی نے، جو ہیپی ہالیڈیز کے لیے بہتر اسکرین پلے رائٹر کے ایوارڈ کے مستحق ٹھہرے، سارہ فریڈ لینڈ کے جذبات کو دُہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں غزہ میں جاری قتلِ عام کے خلاف آواز بلند کرنی ہی چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے مظالم سے بہت بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بستیوں کی بستیاں اُجڑ گئی ہیں۔
دونوں تقریوں کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا۔ دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو غزہ کے عوام کی مشکلات ختم کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔