لاہور پولیس نے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کی تحقیقات میں جیوفینسنگ میں 3 ہزار نمبر شارٹ لسٹ کرلیے ہیں۔
واضح رہے کہ تھانہ اچھرہ کے علاقے مسلم ٹاؤن انڈر پاس کے قریب 2 ستمبر کو کار پر فائرنگ کرکے امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو قتل کیا گیا تھا، اس کے بعد مقدمے میں قیصر بٹ کو نامزد کیا گیا تھا۔
جاوید بٹ کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس جائے وقوع کے گردو نواح کی فوٹیجز سے ملزمان کو ٹریس کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اور مختلف ٹیمیں ملزمان کو ٹریس کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کا قتل، گینگ وار کا ’اہم کردار‘ آرگنائزڈ یونٹ کا سب انسپکٹر معطل
ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس نے جیو فینسنگ میں 3 ہزار نمبر شارٹ لسٹ کرلیے ہیں اور سیف سٹی فوٹیجز کی مدد سے 60 موٹرسائیکلز کو بھی شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔ جب کہ جائے وقوعہ پر لگے سیف سٹی کیمرے خراب تھے، پولیس اب تک مرکزی ملزمان کو ٹریس اور گرفتار نہیں کرسکی ہے۔
طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں نامزد ملزم کا ویڈیو پیغام
خیال رہے کہ لاہورمیں اچھرہ کے علاقہ میں طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔ ایک روز قبل مقدمے کے نامزد ملزم امیر فتح کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا تھا۔ امیر فتح نے کہا تھا کہ میرا یا میرے گھر کے کسی فرد کا جاوید بٹ کے قتل سے کوئی تعلق نہیں، جاوید بٹ کے قتل کے مقدمے میں مجھے اور قیصر بٹ کو جان بوجھ کر نامزد کیا گیا۔
جاوید بٹ قتل کیس: نامزد ملزمان کے نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل
انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ طیفی بٹ ہم پر قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کروا کہ امیر بالاج ٹیپو کے مقدمے کی پیروی ختم کرنا چاہتا ہے۔
امیر فتح نے کہا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت اور پنجاب پولیس ہمیں انصاف فراہم کرے گی۔