برطانیہ کی ایک عدالت نے تارکینِ وطن کے خلاف فسادات کے دوران ایک ہوٹل پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہونے پر انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سفید فام باشندے کو 9 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
پینٹر اور ڈیکوریٹر ٹامس برلے کو سزا سناتے وقت شمالی انگلینڈ کی شیفیلڈ کراؤن کورٹ کے جج جیریمی رچرڈسن نے کہا کہ جس ہوٹل میں 200 تارکینِ وطن نے سکونت اختیار کی ہوئی تھی اُس پر کیے جانے والے حملوں میں سب سے زیادہ سنگینی ٹامس برلے کے جرم میں تھی۔
یاد رہے کہ برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے مساجد اور مسلمانوں پر حملوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ جن انتہا پسند اقلیتوں اور تارکینِ وطن کو نشانہ بنارہے ہیں اُنہیں کسی بھی حال میں معاف نہیں کیا جائے گا۔
تارکینِ وطن اور اقلیتی برادری کے ارکان کے خلاف ہنگامہ آرائی کی پاداش میں ایک گیارہ سالہ لڑکی سمیت 1380 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اِن سب کے خلاف مرحلہ وار قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔