اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کوجیل داخلے سے روکنے کیخلاف درخواست پرتحریری فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق عدالت نے وکلا پرمشتمل تین رکنی لوکل کمیشن قائم کردیا۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نے تحریری فیصلے جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وکلاء کی شکایات سے متعلق جیل انتظامیہ اوروکلاء کے بیانات میں تضاد ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق غیرجانبدارجائزے کیلئے ضروری ہے کہ عدالت اپنے آنکھ اور کان تعینات کرے، عدالت نے ذوپاش خان، مبین اعوان اورزوہیب گوندل ایڈووکیٹ پرمشتمل 3 کمیشن قائم کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کمیشن ہرعدالتی تاریخ پرایک کمشنر دستیابی کویقینی بنائے گا، لوکل کمشنر کواڈیالہ جیل کے ہردورے پر10 ہزارروپے ادا کیے جائیں گے۔
عمران خان کی وکلا سے ملاقات نہ کرانے کا معاملہ، اڈیالہ جیل سپریٹنڈنٹ کا سپریم کورٹ سے رجوع
فیصلے کے مطابق وکلاء کی گاڑیوں کوجیل کےباہری دروازے پرنہیں بلکہ اندرونی دروازے تک لے جانے کی اجازت ہوگی، گاڑی سےاترنے کےبعد وکلا کو سیدھا کمرہ عدالت میں لے جایا جائے گا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وکلا اورانڈرٹرائل قیدی کی بات چیت پرائویسی میں ہوگی، لوکل کمشنر مشاورت کے دوران رہ سکتا احکامات صرف وکالت نامہ جمع کروانے والوں پرلاگو ہونگے، جو3 معاونین بھی جیل لے جا سکیں گے،احکامات کا اطلاق تمام جیل ٹرائل کے مقدمات پرہوگا،عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کی درخواست احکامات کیساتھ نمٹائی دی۔