حال ہی میں سعدیہ امام نے ایک نجی چینل کے مارننگ شومیں شرکت کی۔ شو میں سعدیہ امام نے حضرت علی کا ایک قول شیئر کیا۔
سعدیہ امام نے کہا کہ مجھے حضرت علی کا یہ قول پسند ہے کہ جو شخص بستر پر بیٹھ کر کھانا کھاتا ہے، سمجھو وہ خود سے رزق کو دورکررہا ہے اب یہ رواج کافی عام ہوگیا ہے۔ لوگ کہتے ہیں میرے کمرے میں کھانا لے آو۔ وہ اپنے کمروں میں کھانا کھاتے ہیں۔
سعدیہ نے مزید کہا کہ، اس کے علاوہ بہت چھوٹی چھوٹی باتیں بھی ہیں جنہیں ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے، مثال کے طور پر ہمیں مغرب کے بعد اپنے ناخن نہیں کاٹنے چاہیے یا مغرب کے بعد گھر کی صفائی نہیں کرنی چاہیے۔ یہ چیزیں ہمیں اپنے والدین سے آئی ہیں اور اب اسے ہمیں ہی اپنے بچوں کو دینی ہیں، جیسے ہمیں صرف جمعہ کے دن اپنے ناخن کاٹنے چاہئیں۔اس کی فضیلت ہی کچھ اور ہے۔
مداح سعدیہ امام کو ان کے دوہرے معیار پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مولاعلی نے اور بھی بہت کچھ کہا ہے وہ ان پر کیوں عمل نہیں کرتی ہیں۔ تقریبا تمام سوشل میڈیا صارفین اس بات پر متفق ہیں کہ وہ دسترخوان یا کھانے کی میز پر کھانا کھانے کی حد تک تو وہ درست ہیں، لیکن شاید حجاب کے بارے میں اسلامی تعلیمات سے آگاہ نہیں ہیں۔
بہت سے لوگوں نے سر نہ ڈھانپنے پراور بے پردگی پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا صارفین نے دوسروں پر بھی زور دیا کہ وہ ٹی وی پر ایسی اداکاراؤں سے مذہبی مشورہ لینا بند کردیں، جنہیں دین کی زیادہ سمجھ بوجھ نہیں ہے۔