کینیڈا میں مقیم 20 سالہ پاکستانی نوجوان محمد شاہ زیب خان کو داعش کی مدد کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی میڈیا محمد شاہ زیب کی گرفتاری کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیویارک کے یہودی مرکز میں شہریوں کو اجتماعی طور پر نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔
محمد شاہ زیب خان کو شاہ زیب جدون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، محمد شاہ زیب خان کو نیویارک کی جانب سے شکایت پر کینیڈا میں گرفتار کیا گیا۔ بیس سالہ محمد شاہ زیب خان نے بروکلین میں ایک یہودی مرکز میں ر خود کار اور نیم خود کار ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔
شکایت میں کہا گیا کہ شاہ زیب خان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور ایک خفیہ میسجنگ ایپ پر داعش کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ محمد شاہ زیب خان نے 7 اکتوبر کے قریب نیویارک شہر میں ایک دہشت گردانہ حملے میں زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی بنا رکھی تھی تاہم ایف بی آئی اور کینیڈین حکام کی بروقت کارروائی کے سبب مذکورہ سازش ناکام بنا دی گئی۔
پراسیکیوٹر کے مطابق منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ملزم کینیڈا سے نیویارک آ رہا تھا۔
کینیڈین حکام نے شاہ زیب کو چار ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ اسے امریکی ریاست نیویارک کی سرحد سے 12 میل کے فاصلے پر اورسمٹاؤن کے مقام سے حراست میں لیا گیا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم نے امریکی سرحد کے قریب پہنچنے تک اپنے سفر کے دوران تین مرتبہ گاڑی بھی تبدیل کی۔
محمد شاہ زیب خان نے مبینہ طور پر خفیہ اداروں کو بتایا کہ سات اکتوبر اور گیارہ اکتوبر کو یہودیوں کو نشانہ بنانا تھا، حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے ٹھیک ایک سال بعد نیویارک میں حملے کا منصوبہ تھا۔
جرم ثابت ہونے پر محمد شاہ زیب خان کو زیادہ سے زیادہ بیس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
پراسیکیورٹر کے دفتر نے ان سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا ہے کہ ملزم شاہ زیب کو کہاں رکھا گیا ہے اور انہیں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے کب امریکہ لایا جائے گا۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے دو خفیہ اہلکاروں کے ساتھ گفتگو میں شاہ زیب خان نے کہا تھا کہ وہ امریکہ میں اسرائیلی یہودیوں پر حملوں کے لیے ایک ”ریئل آف لائن سیل“ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
محکمہ انصاف کے مطابق شاہ زیب خان کا کہنا تھا کہ وہ اور امریکہ میں مقیم داعش کے حامیوں کو حملوں کے لیے اسلحے، چاقوؤں اور دوسرے سامان کی ضرورت ہے۔
شاہ زیب خان نے اس حوالے سے بھی معلومات دی تھیں کہ وہ کس طرح کینیڈا کا بارڈر پار کر کے امریکہ میں داخل ہوں گے اور یہ بھی کہا تھا کہ وہ سات اکتوبر جو کہ حماس کے اسرائیل پر حملوں کی سالگرہ ہے، کے روز یہودیوں کے مرکز پر حملہ کریں گے یا پھر 11 اکتوبر کو جو یہودیوں کا چھٹی کا دن ہوتا ہے۔
محکمہ انصاف کے مطابق ’20 اگست کو شاہ زیب خان نے خفیہ پولیس حکام کو بتایا تھا کہ وہ نیویارک جانا چاہتے ہیں کیونکہ وہاں یہودیوں کی کافی آبادی ہے اور ان کو جیوئش سینٹر کے اندر کی تصاویر بھی بھجوائیں جہاں وہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔‘
حکام کے مطابق ملزم نے ایک آن لائن پیغام میں نیویارک کے شہر بروکلین کو یہودیوں کا ہیڈکوارٹر قرار دیا تھا۔
ملزم بدھ کی صبح ٹورانٹو سے گاڑی میں روانہ ہوا جن کو آرمس ٹاؤن کے علاقے میں پولیس نے روک کر گرفتار کیا یہ علاقہ بارڈر سے 19 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔