وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی انتظامیہ نے تحریک انصاف کے 8 ستمبر کو ہونے والے جلسے کے مقام کو تبدیل کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد انتظامیہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور جلسہ گاہ کی تبدیلی کے حوالے سے آگاہ کیا جس پر ضلعی انتظامیہ نے جلسے کا مقام تبدیل کیا اور نیا نوٹی فکیشن (این او سی) جاری کردیا۔ جس کے مطابق 8 ستمبر کو تحریک انصاف کا جلسہ جی ٹی روڈ پر واقع مویشی منڈی کے پاس گراؤنڈ میں ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی قیادت جلسہ گاہ ساؤنڈ سسٹم کے ہمراہ پہنچی تو پولیس نے سامان، ڈی جے سسٹم کو روکا جس پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
جس کے بعد پولیس اہلکار نے کہا کہ گاڑی جلسہ گاہ جانے کی اجازت نہیں ہے سامان کو ضبط کر کے گاڑی کو تھانے منتقل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھائی فیصل امین گاڑی میں بیٹھ کر پولیس کے ہمراہ تھانے روانہ ہوگئے جبکہ علی امین گنڈا پور اُن سے مسلسل رابطے میں بھی رہے۔
پشاور میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جلسہ گاہ کی جگہ تبدیل کی گئی، جو جگہ بتائی گئی ہے اس جگہ جلسہ ہوگا۔
پولیس کی جانب سے سامان ضبط کرنے کے معاملے پر علی امین نے کہا کہ تھانے والے سن لیں، سامان واپس نہ کیا تو خود تھانے جاؤں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال چوہدری کا کہنا ہے کہ کسی جتھے کو پاکستان کا امیج خراب کرنے نہیں دیں گے، جنہوں نے جلسہ کرنا ہے سنگجانی میں جا کر کریں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں دانیال چوہدری نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مظاہرے کریں لیکن اسلام آباد کو بند نہ کریں، اسلام آباد کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
اس کے علاوہ جمعہ کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد کیا گیا ۔ جس میں شرکاء نے 8 ستمبر کا اسلام آباد جلسہ بھرپور انداز میں منعقد کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 8 ستمبر کا جلسہ ہر حال میں ہو گا جس میں تحریک انصاف اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمییں اور ونگز جلسے میں شرکت کر کے اسے کامیاب بنائیں گے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو ہی سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل اور اسلام آباد میں پُرامن اجتماع اور امن عامہ بلز کثرتِ رائے سے منظور کرلیے۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن دانیال چوہدری نے ضمنی ایجنڈے کے طور پر ایوان میں اسلام آباد پُرامن اجتماع اور امن عامہ بل 2024 منظوری کے لیے پیش کیا تھا، جسے ایوان نے منطور کیا۔
اسی پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں اجتماع سے متعلق بل کی منظوری غیرقانونی ہے، آئین پاکستان سے متصادم ہے۔
صوابی میں میڈیا سے بات چیت میں اسد قیصر نے کہا کہ ’پرامن احتجاج کرنا ہر شہری و جماعت کا قانونی حق ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بل متعارف کیا گیا کہ اگر کوئی بغیر اجازت جلسہ کرے گا تو اس پر قدغن ہوگی، ہم سمجھتے ہیں کے یہ غیرقانونی ہے، عوامی اجتماع پر پابندی آئین سے انحراف ہے، یہ بل آئین پاکستان سے متصادم ہے۔‘