گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں اپنا نام درج کرانے کے لیے دنیا بھر میں لوگ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر طرح طرح کی چیزیں تیار کرتے ہیں۔
اب منی ایچر انجینیرنگ کا شعبہ اس حوالے سے غیر معمولی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ لوگ چھوٹی سے چھوٹی چیزیں تیار کرکے اپنا آپ منوانا چاہتے ہین۔
بھارت کے ایک طالبِ علم نے بال پین کی مدد سے دنیا کا سب سے چھوٹا ویکیوم کلینر بنایا ہے۔ اس کامیابی پر تپالا نندامُنی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کرلیا گیا ہے۔ غیر معمولی تخلیقی جوہر کی مظہر سمجھی جانے والی یہ ایجاد ایک چوتھائی انچ طوالت کی ہے۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق یہ تپالا نندامُنی کی واحد یا پہلی کامیابی نہیں۔ اس نے 2020 میں بھی اِسی کیٹیگری کا ایک ویکیوم کلینر بنایا تھا جو 0.69 انچ طوالت پر مشتمل تھا۔
تپالا نندامُنی کا کہنا ہے کہ اُس نے اپنی ایجاد کو تمام متعلقہ معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کم و بیش 50 ڈایا گرام تیار کیے۔ بہت سی باریکیوں پر خاص توجہ دی گئی۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے منی ایچر انجینیرنگ میں اُس کی صلاحیتوں کا لوہا مان لیا ہے۔