یہ رنگ جسے ہم اکثر اپنے کھانوں میں دیکھتے ہیں، وہ آج طبی تحقیقات کی دنیا میں ایک نئی دریافت لے کر آیا ہے۔ محققین نے ثابت کیا ہے کہ اس رنگ کو جسم کے مختلف حصوں پر لگا کران کی اندرونی ساختیں دیکھنا ممکن ہو جاتا ہے۔
سانفرانسیسکو کی اسٹین فورڈ یونی ورسٹی کے محققین نے ایک عام کھانے کے رنگ کے ذریعے انسانی جسم کی جلد، پٹھوں اور کنیکٹو ٹشو کو عارضی طور پر شفاف بنا دیا ہے۔ جس کے لئے کھانے کے رنگ کو چوہے کے پیٹ پرلگانے کے بعد محققین نے اس کے جگر، آنتوں اور مثانے کو واضح طور پر دیکھا۔
اسی طرح، چوہے کے سر پر رنگ لگانے کے بعد، اس کے دماغ میں خون کی شریانوں کو بھی دیکھا گیا۔ یہ عمل حیرت انگیز ثابت ہوا ہے کیونکہ یہ رنگ پٹھوں اور جلد میں روشنی کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے، جس سے وہ شفاف ہو جاتا ہے۔
اس سائنسی دریافت کے فوائد بہت وسیع ہیں کیونکہ اس کا استعمال ڈاکٹروں کو پیچیدہ ٹیومر کی شناخت میں مدد فراہم کر سکتا ہے، خون کی شریانوں کو آسانی سے دیکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے، اور معدے کی بیماریوں کی نگرانی کے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔یہ رنگ عارضی طور پر شفافیت فراہم کرتا ہے، اور جب اسے دھویا جاتا ہے، تو جلد اپنی اصل حالت میں واپس آ جاتی ہے۔اگرچہ یہ تکنیک ابھی انسانوں پر آزمائش کے مرحلے میں ہے، لیکن ماہرین کو امیدیں ہیں کہ مستقبل میں اس کے بہت سے فائدے ہو سکتے ہیں۔