پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ این آر او 2 قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فارم 47 کے لوگ عوامی نمائندے نہیں، یہ کیا قانون سازی کریں گے، آج کا فیصلہ عوام میں لے کر جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر شبلی فراز نے نیب ترامیم بحالی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی اپیل پر فیصلہ دیا گیا، آج کا فیصلہ این آر او ٹو تھا، مقدمہ عوام میں لے کر جائیں گے۔
انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ فارم 47 کے لوگ ہیں، یہ عوام کے حقیقی نمائندے نہیں، یہ ایسے قوانین بنائیں گے جن سے چوروں اور آئین شکنوں کو تحفظ ملے، یہ جعلی پارلیمنٹ بنائی گئی، یہ لوگ عوام کے حق میں کیا قانون سازی کریں گے۔
پی ٹی آئی کا 8 ستمبر کو سنگجانی میں جلسہ، جڑواں شہروں کو بند کرنے کا منصوبہ
شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ اس ٹولے نے غریبوں کا خون چوس لیا ہے، ہم اس کو جعلی پارلیمنٹ سمجھتے ہیں، الیکشن میں پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا، پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین لیا گیا، لوگوں نے پھر بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، سب نے دیکھا الیکشن کے نتائج تبدیل کیے گئے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ سب نے دیکھا کس طرح سے فارم 47آیا، انتخابات میں تحریک انصاف کی خواتین اور سینئر قیادت کو ہراساں کیا گیا، یہ جو کل سینیٹ میں قانون پاس ہوا ہے پارلیمنٹیرینز تو ایسے قوانین پاس نہیں کرتے، پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے عوام کے ہوتے ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ این آر او ٹو اب دوبارہ رائج ہوچکا ہے، پی ٹی آئی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی، 8ستمبر کو تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، اچھے ججز اپنی میعاد پوری کرکے شرافت اور عزت سے باہر جاتے ہیں، جس طرح کی قانون سازی آرہی ہے وہ ملک کے مستقبل کیلئے ٹھیک نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تو لوٹ کر چلے جاتے ہیں، ایسے قوانین سے عوام کی زندگی کو اجیرن بنایا جاتا ہے، آج چور سینہ تان کر اور شریف سرجھکا کر پھر رہا ہے، لوگ ملک سے جارہے ہیں۔