ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مظاہرہ صرف اس وقت ہوتا ہے جب ایم کیو ایم مظاہرہ کرتی ہے۔ کراچی کے عوام کا آج کا مظاہرہ تاریخی نوعیت کا ہے۔
کراچی میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے عوام کو قدم قدم پر ذلیل کیا جاتا ہے، اُن کی عزتِ نفس مجروح کی جاتی ہے۔ بھاری بل تو آتے ہیں مگر بجلی کئی کئی گھنٹے نہیں آتی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی بار بات کی اور اب کہیں جاکر ایم ڈی کے الیکٹرک کا جواب آیا ہے۔ جب اوپر والے افسران کا یہ حال ہے تو نیچے والوں کا کیا حال ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ 48 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ میں بچوں کے امتحانات ہوئے۔ اگر بجلی کے سسٹم کی خرابیاں دور کرنی ہیں تو سردیوں میں دور کرلیا کریں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کنڈا سسٹم پورے شہر میں پایا جاتا ہے اور اس سسٹم کو چلانے میں کے الیکٹرک کے عملے کا ہاتھ ہے۔ جب تک عملے کے لوگ ملے ہوئے نہ ہوں تب کنڈا سسٹم چلایا ہی نہیں جاسکتا۔
کراچی کے بہت سے نواحی علاقوں میں کنڈا سسٹم بڑے پیمانے پر کام کر رہا ہے۔ کے الیکٹرک ان علاقوں میں بجلی کی چوری سے ہونے والا نقصان باقاعدگی سے بل ادا کرنے والوں سے وصول کرتی ہے۔ بجلی کی چوری عام بلوں میں شامل کردی جاتی ہے۔ کے الیکٹرک کی انتظامیہ ہر حال میں اپنا حساب برابر کرلیتی ہے مگر عوام کو برائے بھی ریلیف نہیں دیتی۔