ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ مٹھی بھر لوگ ریاستی جبر اور محرومی کا جھوٹا بیانیہ بناتے ہیں، بلوچستان ہماری آن شان اور جان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیانیہ بنانے کے پیچھے بیرونی سوچ اور حکمت عملی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشتگرد احساس محرومی کا بیانیہ بناتے ہیں، بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں سے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ بلوچستان میں بےگناہ شہریوں کونشانہ بنایاگیا، بلوچستان کو رائلٹی کی مد میں دو سو چون ارب روپے ادا کیے جاتے ہیں، ان پروجیکٹس پرکام کرنےوالے اسی فیصد لوگوں کاتعلق بلوچستان سے ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا انسداد دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ ایک منظور شدہ اور مربوط حکمت عملی کے تحت لڑی جارہی ہے مختلف سیاسی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرز اور تمام حکومتوں نے اس حکمت عملی کو مرتب کیا ہے
انہوں نے کہا کہ یہ نیشنل ایکشن پلان اور ریوائزڈ نیشنل ایکشن پلان اور اب عزم استحکام کے نام سے ایک دستاویزی شکل میں بھی موجود ہے، اس کے اندر جو افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام ہیں وہ بھی ایک مربوط حکمت عملی کےتحت کیے جاتے ہیں، اس کے چار مراحل ہیں کلیئر، ہولڈ، بلڈ اور ٹرانسفر تو جو دہشتگردی بڑھ رہی ہے ہمیں سمجھنا ہوگا کیا ہو رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری کی مکمل پریس کانفرنس کیلئے یہاں کلک کریں