وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کے لیے درآمدی ایل این جی پر ٹیکسز کم کرنے پر غور شروع کردیا۔
حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بجلی سستی کرنے کے لیے درآمدی ایل این جی پر ٹیکسز کم کرنے پر غور شروع کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق درآمدی ایل این جی پر بھاری ٹیکسز اور پورٹ چارجز وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے مطابق فی ایم ایم بی ٹی یو درآمدی ایل این جی پر 4 ڈالر کے چارجز اور ٹیکسز ہیں۔ اس طرح 11ڈالرکی درآمدی ایل این جی پاکستان میں 15ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔
وزارتِ پیٹرولیم نے چارجز و ٹیکسز میں کمی کے لیے ابتدائی ورکنگ شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں پورٹ چارجز کم کرانے کے لیے وزارت جہاز رانی و بندرگاہ سے رابطہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پورٹ چارجز کم ہونے سے ایل این جی کی قیمتوں میں واضح کمی آسکتی ہے۔ پاکستانی بندرگاہوں پر ایل این جی کے پورٹ چارجز خطے میں سب سے زیادہ ہیں۔ علاوہ ازیں وزارت پیٹرولیم گیس کی یکساں قیمت کے لیے بھی پورٹ چارجز کم کرانا چاہتی ہے۔
پورٹ چارجز کم ہونے کے نتیجے میں درآمدی ایل این جی کی قمیت 2800روپے ہوجائے گی جب کہ اِس وقت درآمدی گیس 3600 روپے اور مقامی گیس 1200روپے میں پڑ رہی ہے۔ گیس کی یکساں قیمت کے فارمولے سے ایوریج قیمت 1800 روپے ہوجائے گی، اس طرح بجلی بھی سستی بنے گی اور ٹیرف کے فرق پر صوبوں کا اعتراض بھی دُور ہوگا۔