پشاور میں گزشتہ روز ریڈ زون میں داخل ہونے والے ناظمین و کونسلر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ولیج و نیبر ہوڈ چرمینوں نے ریڈ زون میں وزیراعلی ہاؤس کی جانب پیش قدمی کی جبکہ دھرنے کے باعث 5 گھنٹے خیبر روڈ بند رہا۔
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ بھی کی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج ملزموں کی نشاندہی کرکے گرفتار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات اور فنڈز نہ ملنے پر احتجاج کیا، مطالبات کی منظوری کے لیے مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
صوبہ بھر کے دور دراز اضلاع سے بلدیاتی نمائندے پشاور کے جناح پارک میں جمع ہوئے اور احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی چوک پہنچے جہاں سے ہوتے ہوئے مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوئے۔
مظاہرین کی سول سیکرٹریٹ میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس نے انسو گیس کی شلنگ کردی، مئیر پشاور زبیر علی بھی مظاہرین کے درمیان موجود رہے اور انہوں نے انسو گیس سے متاثر ہونے والے افراد کو پانی بھی پلایا ۔
مئیر پشاور کے سربراہی میں مظاہرین نے وزیراعلٰی ہاؤس میں علی آمین گنڈا پور سے کامیاب مذاکرات کیے ، وزیراعلٰی نے تمام یوسی اور نیبر ہوڈ ناظمیں کو 5،5 لاکھ روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
علاوہ ازیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اختیارات کے حوالے سے جاری نوٹفیکیشن واپس لینا کا وعدہ کیا جس کے بعد مظاہرین نے خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا۔