ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے موبائل فون اور دماغی کینسر کے درمیان تعلق کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔
مستقل موبائل فون چلانے کے ویسے تو کئی نقصان کے بارے میں طبی ماہرین بھی آگاہ کرتے ہیں۔ کیونکہ اس سے آنکھوں سمیت امراض کا خطرہ رہتا ہے۔
لیکن ڈبلیو ایچ او کی حالیہ تحقیق میں کچھ اور ہی انکشاف سامنے آیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک تحقیق کے مطابق موبائل فون کا استعمال دماغی کینسر کا باعث نہیں بنتا۔
دی گارڈینز کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں ایک ٹیم نے کچھ نتائج اخذ کرنے کیلئے گزشتہ 28 سالوں 1994 سے 2022 کے درمیان پانچ ہزار سے زیادہ تحقیقی مطالعات کی جانچ پڑتال کی۔
ہر روز یہ چھوٹا سا کام کینسر کا خطرہ ٹال دیتا ہے
مطالعے سے معلوم ہوا کہ محققین کو موبائل فون کے استعمال اور دماغی کینسر یا سر اور گردن کے دیگر کینسر ہونے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ تابکاری صرف ایک قسم کی توانائی ہے جو ہوا کے ذریعے حرکت کرتی ہے۔ اس کی کئی قسمیں موجود ہیں، جیسے سورج کی کرنیں جس سے ہم روزانہ ہلکی ریڈیو لہروں سے گھرے رہتے ہیں۔
تحقیق کے محقق کین کیریپیڈیس نے اس حوالے سے بتایا کہ مذکورہ تحقیق مکمل اور بہت واضح ہے۔ انہیں اس تحقیق کے نتائج پر بہت یقین ہے کیونکہ اگرچہ بہت سے لوگ موبائل فون استعمال کر رہے ہیں، برین ٹیومر کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو نہیں ملا۔
کین کیریپیڈیس کا مزید کہنا تھا کہ کینسر کے بارے میں تشویش کو ختم کیا جانا چاہیے لیکن اس بات پر بھی زور دیا کہ لوگوں کو موبائل فون کو توازن کے ساتھ احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔