پشاور: بلدیاتی نمائندوں کے شدید احتجاج پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور مطالبات ماننے پر مجبور ہوگئے۔ بدھ کو خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے احتجاج کیلئے پشاور کے ریڈ زون میں داخل ہوئے تو پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اورآنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ جس کے بعد مظاہرین نے اسمبلی چوک پر دھرنا دیا، تاہم کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ اور بلدیاتی نمائندوں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، علی امین گنڈاپور نے بلدیاتی نمائندوں کے مطالبات مان لئے۔ جس کے بعد بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج ختم کردیا۔
میئر پشاور حاجی زبیر علی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ 10 نکات پر حکومت کے ساتھ مذاکرات ہوئے، ہمارے 10نکات کا نوٹیفکیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، وزیراعلیٰ نے سیکرٹری کو فوری نوٹیفکیشن کی ہدایت کی ہے۔ اس نوٹیفکیشن کی رو سے تمام اختیارات چئیرمین کے پاس ہوں گے۔
واضح رہے کہ صوبے میں بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی چوک میں دھرنا دیا تھا۔
دہشتگردی کیخلاف طاقت استعمال کرنے کے بجائے معاملات سیاست دانوں کے حوالے کیے جائیں، فضل الرحمان
اس سے قبل صوبہ بھر کے اضلاع سے بلدیاتی نمائندے بشمول خواتین اختیارات اور فنڈز کی بندش کے خلاف پشاور کے جناح پارک پہنچے جہاں احتجاج ریکارڈ کرنے کے بعد مظاہرین ریڈ زون کے گیٹ کو پار کرکے اندر داخل ہوئے اور خیبرروڈ کو ٹریفک کے لئے بند کیا۔
اسلحہ و شراب برآمد گی کیس: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
مشتعل مظاہرین کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال کے ساتھ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور درجنوں بلدیاتی نمائندے گرفتار ہوئے جبکہ ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کے مطابق گرفتار مظاہرین کو رہا کر دیا گیا۔
جس کے بعد ہزارہ ڈویژن سے آئے پی ٹی آئی بلدیاتی نمائندوں نے 8 ستمبر کے جلسے کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کے لیے ایم پی ایز کو لے جائیں، ہمارے کندھوں پر جلسے کرنے والے اب جلسہ کرکے بتائیں۔
صوبہ بھر کے اضلاع سے بلدیاتی نمائندے پشاور کے جناح پارک پہنچے، جس میں خواتین بھی شامل ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں ووٹ دیا لیکن حکومت نے ابھی تک اختیارات نہیں دیئے، فنڈز نہ ملنے کے باعث ہم اپنے علاقوں میں کام نہیں کرسکتے، بانی پی ٹی اختیارات کو نیچلی سطح پر منتقلی کے دعوے کیا کرتے تھے، صوبائی حکومت 25 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کی تذلیل کر رہی ہے۔