Aaj Logo

شائع 04 ستمبر 2024 12:07pm

سماجی کارکن صارم برنی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر فیصلہ محفوظ

دستاویز میں ردوبدل اور انسانی اسمگلنگ کے مقدمہ میں گرفتار نامور سماجی کارکن صارم برنی کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جو آج ہی کسی وقت سنائے جانے کا امکان ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں صارم برنی کے وکیل عامر نواز وڑائچ نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے تاحال حتمی چالان جمع نہیں کروایا ہے جبکہ متعلقہ بچوں کی کسٹڈی کی درخواست پر عدالت نے ٹرسٹ کو ہی کسٹڈی دی ہے، ٹرسٹ کو حکومتی تحویل میں لینے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا۔

عامر وڑائچ ایڈووکیٹ نے صارم برنی کی ضمانت کی درخواست منظور کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ والدین بھی بچوں سے متعلق کوئی دستاویز پیش نہیں کرسکے ہیں، لہذا ان کے موکل کو بعد از گرفتاری ضمانت کا حقدار قرار دیا جائے۔

بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کا کیس: صارم برنی کی ضمانت مسترد

ایف آئی اے کو وکلا کے سامنے صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم

صارم برنی اور اُن کے ٹرسٹ پر گہرے سائے منڈلانے لگے

واضح رہے کہ صارم برنی کو رواں برس جون کے اوائل میں امریکا سے کراچی واپس آنے پر گرفتار کیا گیا تھا، ان کیخلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 420 ، 468، 471، اور 109 سمیت انسداد انسانی اسمگلنگ ایکٹ کے سیکشن 3، 4 اور 5 کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔

صارم برنی کیخلاف ان دفعات کے تحت دھوکہ دہی اور بے ایمانی سے جائیداد کی ترسیل پر آمادہ کرنا، دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی، جعلی دستاویز کو حقیقی طور پر استعمال کرنا، انسانی اسمگلنگ اور مجرمانہ سازش جیسے جرائم کے ارتکاب پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

Read Comments