وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ ماہ جو دہشت گردی کے واقعے ہوا، اس میں کسی بلوچ نے نہیں بلکہ دہشت گردوں نے معصوم پاکستانی شہریوں کو بسوں سے اتار کر قتل کیا، دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، بلوچستان میں کسی بھی دہشت گرد کو رعایت نہیں ملے گی۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں بے گناہ شہریوں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا، کسی بلوچ نے کسی پنجابی یا پٹھان کو نہیں مارا، یہ دہشت گرد ہیں انہوں نے پاکستانیوں کو شہید کیا ہے، مٹھی بھر دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ کو ڈھونڈتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، بلوچستان میں کسی بھی دہشت گرد کو رعایت نہیں ملے گی، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والوں کو نشانہ عبرت بنائیں گے۔
بلوچستان: موسیٰ خیل سمیت مختلف مقامات پر دہشتگردوں کی کارروائیوں میں 41 افراد جاں بحق
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بے دردی سے لوگوں کو شہید کرتے ہیں، بلوچ ہمیشہ جنگوں میں رہا لیکن تب اقدار اور روایات کے مطابق چیزیں ہوتی تھیں، اب کی کارروائیاں بلوچیت کے نام پر ہے مگر اس کا بلوچ سے کوئی تعلق نہیں، ان کی ہمت کا اندازہ لگائیں کے ایف سی کے انسٹالمنٹ میں یہ زیادہ کارروائی نہیں کر سکے لیکن یہ معصوم لوگوں کو بسوں سے اتار کر گھر والوں کے سامنے ان کی ٹارگٹ کلنگ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل بلوچستان اسمبلی نے دہشت گردی کی مذمت کی، بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کررہے ہیں، طالبات کو اسکالر شپس پر آکسفورڈ بھجوایا جائے گا، یہ فیصلہ بلوچستان کے لوگوں نے کرنا ہے کہ خدمت کون کر رہا ہے، ہمیں گورننس کے ماڈل کو بہتر کرنا ہے، ہم نے اس سمت جانا ہے جس میں عام بلوچستان کے باسی کو فائدہ ہو، اس کے لیے ہم نے محنت کرنی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مزدی کہا کہ ہم مختلف جگہوں کا دورہ کریں گے اور گورننس کے ماڈل کو بہتر کریں گے۔