ملک بھر میں برسات کے نئے سلسلے نے ہر طرف جل تھل ایک کردیا، بارش کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے اور کئی بند ٹوٹ گئے، مکان کی چھت گرنے اور ڈوبنے سے 4 بچے جاں بحق جبکہ ماں اور 2 بچے زخمی ہوگئے۔
ملک بھر میں پوسٹ مون سون کا اسپیل جاری ہے، لاہور سمیت پنجاب بھر میں جم کر برسات ہوئی، ج سے ہرطرف جل تھل ہوگیا اور نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ نارووال میں 68، لاہور میں 47 اور سیالکوٹ میں 55 ملی میٹر بارش ہوئی۔
راجن پور کے علاقے لنڈی سیدان میں موسلادھار بارش سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی، جس سے متاثرین کی مشکلات بڑھ گئیں، اس کے علاوہ قصور، ننکانہ صاحب، کمالیہ ،کامونکی، شیخوپورہ اورجھنگ میں بادل جم کر برسے جبکہ رائے ونڈ میں بارش کا پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔
بورے والا میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق جبکہ ماں اور 2 بچے زخمی ہوگئے جبکہ اسلام آباد میں 3 بچے جوہڑ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ تینوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔
بارشوں کی تباہ کاریاں، 2 حاملہ خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق، سڑکیں، پل اور گھر بہہ گئے
منڈی بہاؤ الدین میں برسات سے ہرطرف پانی ہی پانی ہے، داؤد خیل میں دریائے سندھ پر جناح بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
سندھ میں بھی بادلوں کی گھن گرج جاری ہے، بدین میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ رک نہ سکا، تھرپار کرکے صحرا کو بھی بادلوں نے سیراب کیا، مٹھی، اسلام کوٹ میں خوب بارش ہوئی جبکہ کشمور میں تیز بارش نے ہر طرف پانی ہی پانی کر دیا۔
خیرپور کےعلاقے ٹھری میرواہ میں برساتی پانی کی نکاسی 4 روز بعد بھی نہ ہوسکی جبکہ قمبر شہدادکوٹ میں بلوچستان سے آنے والے سیلابی ریلوں میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی۔
بلوچستان کے علاقے بارکھان میں شدید بارش امتحان بن گئی، پانی گھروں میں داخل ہوگیا، بغاؤ میں شدید بارش سے مختلف مقامات پر بند ٹوٹ گئے جبکہ کوہلو میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان، بالا کوٹ، سیدو شریف، مالم جبہ میں بھی خوب بارش ہوئی جبکہ مظفرآباد اور گلگت بلتستان میں بھی رم جھم جاری ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں آج بھی بارش، سڑکیں تالاب بن گئیں، حادثات میں 3 افراد جاں بحق
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ 2 روز تک بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔