امریکا نے گزشتہ ہفتے بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے ہاتھوں پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا گزشتہ ہفتے کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ موسیٰ خیل میں 23 معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، ہمارے دل جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ ہیں۔
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں امریکا اور پاکستان کا مشترکہ مفاد ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے۔
بلوچستان: موسیٰ خیل سمیت مختلف مقامات پر دہشتگردوں کی کارروائیوں میں 41 افراد جاں بحق
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کرنا امریکا کی ترجیح ہے، اس حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ توانائی سے متعلق بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم سب کو ایران سے کاروباری ڈیل نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا نفاذ جاری رکھیں گے، ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والوں کو ممکنہ ردعمل سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے متعدد اضلاع میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں 41 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
دوسری جانب بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ 14 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔