آرائش اور زیبائش ہر عورت کا حق ہے۔ اور چاندی کے زیورات بھی اسی زیبائش کے زمرے میں آتے ہیں۔
پاوں میں پازیب ہویا کانوں میں چاندی کی بالیاں، ہاپھر چوڑیوں کی جھنکار چاندی کے زیورات ایک بار پھر خواتین میں فیشن بنتے جارہے ہیں۔ چاندی نہ صرف پہننے والے کے حسن میں اضافہ کرتی ہے، بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔
بھیگے چاول کا پانی ضائع مت کیجئے، جلد اور بالوں کا بہترین ’پروڈکٹ
اس لیے چاندی کو صرف سجاوٹ کے لیے نہیں بلکہ صحت کے فوائد حاصل کرنے کے لیے بھی پہننا چاہیے۔
چاندنی میں موجود اینٹی ایجنگ خوصیات چہرے کی جھریوں اور باریک لکیروں کو دور کرنے میں مدد دیتی ہیں۔اس کے علاوہ چاندی میں موجود اینٹی بیکٹریل اور اینٹی وائرل خصوصیات جلد پر نقصان پہنچانے والےبیکٹریا کی افزائش کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔جس کی وجہ سے چہرے کی سرخی اور جلن کو کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔
پرانے زمانے میں لوگ جسم کے زخم بھرنے کے لیے چاندی کا استعمال کرتےتھے، کیوں کہ چاندی کے زیورات پہننے سے زخموں کو تیزی سے بھرنے کے ساتھ ساتھ دھبوں کے مسئلے سے بھی نجات ملتی ہے۔
چاندی ایک ایسی دھات ہےجن میں طاقتور اینٹی مائیکرو بیل خصوصیا ت پائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چاندی کے زیورات پہنے جائیں تو اس سے جوڑوں کے درد اور اکڑن سے نجات مل جاتی ہے۔
چاندی میں ایسے کیمیائی عناصر پائے جا تے ہیں، جو جسم کے مدافعاتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ چاندی میں موجود اینٹی بیکٹریل اورا ینٹی مائیکروبیل خصوصیات بیکٹریا اور وائرس نجات دے کر ہمیں نزلہ زکام اور فلو اور انفیکش سے بچاتی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ چاندی کا کڑا پہننے سےنزلہ زکام اور کھا نسی سے محفوظ رہا جاتا ہے اور جلد کے کئی مسائل بھی نہیں ہوتے ہیں۔
چاندی کے زیورات پہننے سے دماغ پر سکون رہتا ہے۔ اور ذہنی دباو اور ڈپریشن نہیں ہونے دیتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ چاندی توانائی کی سطح بوقرار رکھتا ہے۔ جن سے نیند کے مسائل کم کرنےمیں بھی مدد ملتی ہے۔
چاندی ایک ٹھنڈی دھات ہے اور جب اسے پہنا جاتا یے تو اسکی ٹھنڈک سے جسم کا درجہ حرارت نارمل رہتا ہے۔
کیونکہ چاندی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے۔ اس لیےاسے پہننے سے مزاج میں گرمی باقی نہیں رہتی۔ چاندی پہننے سے دماغ میں ٹھنڈک پہنچتی ہے۔
اس کے علاوہ چاندی پہننے سے آنکھوں سے تعلق رکھنے والے مسائل، تیزابیت، اور جسم سے جلن دورکرنے میں مدد ملتی ہے۔
چاندی کے زیورات کے علاوہ چاندی کے برتنوں میں کھانا کھانے سے بھی انسان کو دماغی امراض سے نجات مل سکتی ہے۔