راولپنڈی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بنگلا دیش نے پاکستان کو 6 وکٹوں شکست دے کر وائٹ واش کردیا اور پہلی بار سیریز اپنے نام کرلی۔
بنگلا دیش نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں بھی شکست دے کر سیریز میں دو صفر سے وائٹ واش کیا، پاکستان کرکٹ ٹیم تاریخ میں دوسری مرتبہ اپنی سرزمین پر حریف کے ہاتھوں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حال ہی میں انگلینڈ نے پاکستان کو تین۔صفر سے شکست دے کر تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کے ہوم گراؤنڈ پر اس کو وائٹ واش کیا تھا۔
دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستانی بولر 185 ہدف کے دفاع میں ناکام ر ہے، بنگلا دیش نے دونوں میچز باآسانی جیتے، دوسرے ٹیسٹ میں 185 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔
خیال رہے کہ راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں بنگلادیش نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے گرین شرٹس کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ جیتا تھا اس سے قبل پاکستان ٹیم ناقابلِ شکست تھی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کا آج فیصلہ کن دن ہے، بارش اور خراب روشنی کے باعث چوتھے دن کا کھیل جلد ختم کردیا گیا تھا اور آج مہمان ٹیم نے اپنی اننگز 42 رنز سے آگے بڑھائی۔
بنگلہ دیش کے اوپنرز نے اننگز کا آغاز کیا تو 16 رنز کے اضافے کے بعد 58 کے اسکور پر بنگلہ دیش کی پہلی وکٹ گرگئی، بنگلہ دیشی بیٹر ذاکر حسن 40 رنز بناکر میر حمزہ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد بنگلہ دیش کو دوسرا نقصان 70 کے اسکور پر اٹھانا پڑا جب شادمان اسلام 24 رنز بناکر خرم شہزاد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے کپتان نجم الحسن شانتو اور مؤمن الحق نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 63 رنز کا اضافہ کیا اور کھانے کے وقفے تک ٹیم کا اسکور 122 تک پہنچادیا۔
122 رنز پر کپتان نجم الحسن شانتو 38 رنز بناکر ہمت ہار بیٹھے اور ٹیم کا اسکور 153 تک پہنچا تو مومن الحق بھی 34 رنز بناکر اپنی وکٹ گنوابیٹھے۔
اس کے بعد مشفق الرحیم اور شکیب الحسن نے اننگز کو سنبھالا اور 32 کی شراکت داری قائم کرکے میچ جتوادیا، مشفق الرحیم 22 اور شکیب الحسن 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے میر حمزہ، ابرار احمد، سلمان علی آغا اور خرم شہزاد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس طرح بنگلہ دیش نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کردی، سیریز میں 2-0 سے فتح اپنے نام کرلی۔
قومی ٹیم نے 9 رنز 2 وکٹوں کے نقصان پر چوتھے روز کھیل کا آغاز کیا تو 47 کے مجموعی اسکور پر اوپنر صائم ایوب 20 رنز بنا کر تسکین احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ اس کے بعد کپتان شان مسعود 62 کے مجموعی اسکور پر 28 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
کپتان مسعود کے بعد تجربہ کار بلے باز بابر اعظم بھی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے اور 11 رنز بنا کر پویلین کی راہ لی جبکہ بابراعظم پوری سیریز میں اچھا کھیل پیش نہیں کر سکے۔
نائب کپتان سعود شکیل 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان 43 رنز کی اننگز کھیل کر ہمت ہار گئے اور حسن محمود کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔ 136 کے مجموعی اسکور پر محمد علی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
سلمان علی آغا جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 47 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ابرار احمد 2 اور میر حمزہ 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی نصف سنچری نہیں بنا سکا۔
بنگلا دیشی بولر حسن محمود نے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ناہید رانا نے 4 اور تسکین احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔
گزشتہ روز چوتھے روز کا کھیل بارش کے باعث جلدی ختم کردیا گیا جبکہ میزبان ٹیم دوسری اننگز میں 172 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 185 رنز کا ہدف ملا جس کے تعاقب میں بنگلہ دیش نے بغیر کسی نقصان کے 42 رنز بنالیے۔
تیسرے دن کے اختتام پر پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں صرف 9 رنز پر 2 وکٹیں گنوا دی تھیں، عبداللہ شفیق 3 اور خرم شہزاد صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے۔ قومی ٹیم کو مہمان ٹیم پر 21 رنز کی برتری حاصل تھی۔
قبل ازیں بنگلادیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں پاکستان کے 274 رنز کے تعاقب میں 262 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 کھلاڑیوں کا شکار کیا جب کہ میر حمزہ اور سلمان علی آغا نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
کھیل کے تیسرے روز پاکستانی بالرز نے شاندار کم بیک کیا، خرم شہزاد اور میر حمزہ نے جارحانہ بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلادیش کے ٹاپ 6 بیٹر کو محض 26 رنز کے عوض پویلین بھیج دیا تھا۔
بنگلادیش کی جانب سے شادمان اسلام 10، کپتان نجم الحسن شانتو 4 ،مشفق الرحیم 3، شکیب الحسن 2 جبکہ ذاکر حسن اور مومن الحق ایک ایک رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
بعدازاں لٹن داس اور مہدی حسن میراز نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 165 رنز بناکر بنگلادیشی ٹیم کی میچ میں واپسی ممکن بنائی، مہدی 78 رنز اور لٹن داس 138 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ تسکین احمد 1 اور ناہید رانا صفر پر پویلین لوٹے۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 جبکہ میر حمزہ نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی۔
قومی ٹیم کو پہلی اننگز میں عبداللہ شفیق کی صورت میں صفر پر پہلی وکٹ کا نقصان ہوا تاہم کپتان شان مسعود اور صائم ایوب نے 107 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، بعدازاں شان 57، صائم ایوب 58 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 16، بابراعظم 31 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وکٹ کیپر محمد رضوان 29 اور آغا سلمان 54، خرم شہزاد 12، محمد علی 2 اور ابرار احمد صرف 9 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
بنگلادیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے 5، تسکین احمد نے 3 جبکہ شکیب الحسن اور ناہین رانا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں بنگلادیش کے کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ کوشش کریں پاکستان کو جلد آؤٹ کرکے برتری حاصل کریں۔
اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا کہ میچ میں فتح کیلئے بےچین ہیں، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو آرام کروایا گیا ہے جبکہ انکی جگہ ابرار احمد اور میر حمزہ کو پلئینگ الیون کا حصہ بنایا ہے۔
#3 کھیل کا پہلا روز
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے روز کا کھیل مسلسل بارش اور گیلی آؤٹ فیلڈ کے باعث ختم کردیا گیا تھا جبکہ خراب موسم کی وجہ سے ٹاس بھی ممکن نہیں ہوسکا تھا۔
قومی اسکواڈ میں کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر محمد ضوان، بابر اعظم، سلمان علی آغا، نسیم شاہ، خرم شہزاد، محمد علی، ابرار احمد اور میر حمزہ شامل ہیں۔
بنگلہ دیشی اسکواڈ میں کپتان نجم الحسین شانتو، شادمان اسلام، ذاکر حسن، مومن الاسلام، مشفق الرحیم، لٹن داس، شکیب الحسن، مہدی حسن میراز، تسکین احمد، حسن محمود اور ناہید رانا شامل ہیں۔