Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2024 07:56pm

عمران خان کی ممکنہ فوجی ٹرائل روکنے کی درخواست پر اعتراضات عائد

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے 9 مئی مقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے لیے خود کو فوجی تحویل میں نہ دینے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا جبکہ ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق وزیراعظم کی ممکنہ فوجی ٹرائل روکنے کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وکیل عزیر کرامت بھنڈاری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں سیکرٹری قانون ، سیکرٹری داخلہ اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی جیل خانہ جات کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی، اعظم نذیر تارڑ

درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوجی تحویل میں دینے سے روکا جائے، یقینی بنایا جائے کہ سابق وزیراعظم کی سویلین عدالتوں اور سویلین تحویل میں رہیں۔

عمران خان کو خدشہ ہے انہیں ملٹری کورٹس لے جایا جائے گا، وکیل انتظار پنجوتھہ

عمران خان کی ممکنہ فوجی ٹرائل روکنے کی درخواست پر اعتراضات عائد

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ممکنہ فوجی ٹرائل روکنے کی درخواست پر اعتراضات عائد ہوگئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر اعتراضات عائد کیے اور کہا کہ کسی مخصوص ایف آئی آر کا حوالہ دیے بغیر عمومی ریلیف کیسے مانگا جا سکتا ہے؟ درخواست کے ساتھ کوئی آرڈر یا دستاویز نہیں لگائی گئی؟

رجسٹرار نے اعتراض میں کہا ہے کہ پنجاب کے مقدمات پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے؟ فوجی عدالتوں کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرالتواء ہوتے ہوئے ہائیکورٹ میں درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے؟

واضح رہے کہ 19 اگست کو سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا سارا ڈرامہ مجھے ملٹری کورٹ لے جانے کے لیے کیا جارہا ہے، جنرل فیض کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان سب کو معلوم ہے میرے خلاف باقی سارے کیسز فارغ ہوچکے ہیں، یہ اس لیے مجھے اب ملٹری کورٹس کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ جنرل (ر) فیض سے کچھ نہ کچھ اگلوانا چاہتے ہیں۔

عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں نہیں جانا چاہیے، ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں گے، تیمور جھگڑا

پاکستان تحریک انصاف کا سویلینز کا سول کورٹ میں ٹرائلز کرنے کا مطالبہ

بعد ازاں 25 اگست کو حکومتی ترجمان برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے اشارہ دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف گزشتہ سال 9 مئی کو ہونے والے تشدد سے متعلق مقدمات فوجی عدالتوں میں چل سکتے ہیں۔

Read Comments