بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے فرید آباد میں ایک 19 سالہ طالب علم کو ملزمان کے گروپ نے مویشی چور سمجھ کر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوان کو قتل کرنے والے افراد نے اس کی گاڑی کا 25 کلومیٹر تک تعاقب کیا۔ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی طالبعلم آرین مشرا اور ان کے دوست ہرشیت اور شنکی 23 اگست کی رات اپنی گاڑی میں کھانا لینے گئے تھے۔ اس مقام پر گائیوں کی حفاظت پر معمور افراد نے ان نوجوانوں کو دیکھ کر یہ سوچا کہ شاید وہ مویشی اسمگل کر رہے ہیں۔ کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ مویشی چور علاقے کے دائرہ کار میں گاڑی کا استعمال کر رہے ہیں۔
آرین مشرا کو جان سے مارنے والوں نے یہ دعویٰ کیا کہ آرین اور اس کے دوست علاقوں سے مویشیوں کو خفیہ طور پر اٹھا کر ٹرک میں لے جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
بھارتی میڈیا انڈیا ٹوڈے کے مطابق تعاقب کے وقت ملزمان نے گاڑی ڈرائیو کرنے والے طالبعلم کے دوست کو رکنے کا اشارہ کیا۔ اس دوران آرین اور اس کی دوستیں بھی گاڑی میں پیچھے بیٹھی تھیں۔
بھارتی پولیس کے مطابق آرین مشرا کا دوست شنکی حال ہی میں ایک تنازع میں ملوث پایا گیا تھا، ایک شخص نے شنکی کے خلاف پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔
جب گاڑی میں موجود ملزمان نے شنکی اور ہرشیت کو رکنے کا اشارہ کیا تو انہیں لگا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے ہمارے خلاف شکایت درج کرائی تھی اوراب ہمارے پیچھے پڑ گیا۔ انہوں نے خوفزدہ ہر کر گاڑی دوڑائی۔
ہرشیت نے تقریباً 25 کلومیٹر تک گاڑی چلائی، بعد ازاں ملزمان نے گاڑی پر گولی چلائی، اور ایک گولی پچھلی کھڑکی سے جا کر آریان کے سینے میں جا لگی، جو فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا۔
فرید آباد پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت انیل کوشک، ورون، کرشنا، آدیش اور سورو کے طور پر ہوئی ہے۔