ملک میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ دہشت گرد حملوں کے حوالے سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سکیورٹی سے متعلق دھمکیوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران ملک بھر میں دہشت گردی کے 1514 واقعات ہوئے، دہشتگردی کے ان واقعات میں 572 سکیورٹی اہلکار شہید اور 1292 زخمی ہوئے،دہشت گردی کے واقعات میں 358 شہری شہید جبکہ 700 زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ جنوری تا دسمبر 2023 میں دہشت گردی کے واقعات میں کل 2922 افراد شہید اور زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے 858 واقعات ہوئے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے ان واقعات میں 402 اہلکار شہید اور ایک ہزار 54 زخمی ہوئے۔ سال 2023 میں خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں 178 شہری شہید ہوئے۔
بلوچستان میں دہشگردوں کے حملے، فورسز کی جوابی کارروائیوں میں 12 دہشتگرد ہلاک
قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں گزشتہ ایک سال میں 626 دہشتگردی کے واقعات ہوئے، بلوچستان میں دہشتگردی کے ان واقعات میں سکیورٹی فورسز کے 148 اہلکار شہید اور 198 زخمی ہوئے، سال 2023 میں بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں 167 شہری شہید جبکہ 279 زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ کے مطابق سندھ میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردی کے 19 واقعات ہوئے، جب کہ سال 2023 میں پنجاب میں دہشتگردی کے آٹھ واقعات میں 11 سکیورٹی اہلکار شہید اور 9 زخمی ہوئے۔ 2023 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 مسافر قتل، گاڑی پر فائرنگ میں 3 جاں بحق
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے تین واقعات رونما ہوئے، سال 2023 میں گلگت بلتستان میں دہشتگردی کے واقعات میں 3 سکیورٹی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے۔ سال 2023 میں گلگت بلتستان میں دہشتگردی کے واقعات میں 6 شہری شہید جبکہ21 افراد زخمی ہوئے۔