سپریم کورٹ نے آف پاکستان نے 75 سالہ مرحوم شخص کے 2 بیٹوں کو جائیداد سے محروم رکھنے کی اپیل خارج کر دی۔
سپریم کورٹ میں جائیداد کی تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے بے بنیاد مقدمہ بازی پر اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 75سالہ بوڑھے کے مرنے کے بعد زمین تنازع پر مقدمہ بازی کی گئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایک بوڑھا شخص 2 بیٹوں کے بجائے زمین کسی اور کو تحفے میں کیوں دے گا، خدا کا خوف کریں، ہمیں پتہ ہے مقدمہ بازی کیسے ہوتی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ ایسے بے بنیاد اور من گھڑت مقدمہ بازی کے باعث عدالتوں کا وقت ضائع ہوتا ہے، بے بنیاد مقدمہ بازی سے زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بعدازاں عدالت نے 75 سالہ مرحوم کے دو بیٹوں کو جائیداد سے محروم رکھنے کیخلاف اپیل خارج کردی۔
یاد رہے کہ 2006 میں جائیداد کے تنازعہ پر دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سال 2006 میں بھی پراپرٹی کے تنازع پر دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔