کراچی پولیس نے 12 سالہ لڑکی کے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے مقدمے میں دوسرے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ 25 اگست کو لکی اسٹار ایریا میں کچرے کے ڈھیر کے قریب ایک بیگ میں ایک نابالغ لڑکی کی لاش ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم میں انکشاف ہوا تھا کہ اس کے ساتھ زیادتی اور گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ جرم میں مرکزی ملزم تھا۔
اس کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ سید اسد رضا نے بتایا کہ ”ایک انتہائی مطلوب مشتبہ شخص کو ڈیفنس کے فیز 8 میں عبدالستار ایدھی ایوینیو پر پولیس مقابلے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔“
کراچی: کچرا کنڈی سے برآمد 12 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کی تصدیق
انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا مشتبہ شخص تعاقب کے دوران پہلے ہی زخمی تھا یا زخمی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم ”12 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی اور قتل“ کے کیس میں مطلوب تھا۔ ڈی آئی جی رضا نے کہا کہ اس نے جرم کرنے کے بعد ”اس کی لاش لکی اسٹار کے قریب پھینک دی تھی“۔
ڈی آئی جی نے گزشتہ ہفتے کی گئی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “اس کا ایک ساتھی پہلے سے ہی حراست میں ہے جبکہ مقدمہ صدر پولیس اسٹیشن میں درج ہے۔
اس سے قبل ڈی آئی جی رضا نے گرفتار ہونے والے شخص کو مرکزی ملزم قرار دیا تھا، جو ان کے بقول کنٹونمنٹ ریلوے اسٹیشن کے قریب باڑہ مارکیٹ کا چوکیدار تھا۔
ڈی آئی جی رضا نے یہ بھی کہا کہ تفتیش کاروں نے متاثرہ بچی کی شناخت ہندو برادری سے کی ہے اور وہ اپنی والدہ کے ساتھ للی پل کے نیچے رہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکی اور اس کی والدہ واقعے سے 20 دن پہلے سکھر سے ایک بیمار رشتہ دار کی دیکھ بھال کے لیے آئی تھیں۔ اس کی والدہ بھی بیمار ہوگئیں اور 24 اگست کی رات جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں علاج کے لیے داخل کی گئی۔