اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم پر توہینِ عدالت کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 7 رکنی فُل کورٹ بینچ 19 ستمبر کو کیس پر سماعت کرے گا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم پر توہینِ عدالت کیس سماعت کرنے والے بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بینچ میں شامل ہیں، اس کے علاوہ جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بنچ کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فُل کورٹ بینچ نے موسمِ گرما کی چھٹیوں سے قبل پہلی سماعت کی تھی، عدالت نے غریدہ فاروقی، حسن ایوب اور عمار سولنگی کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے۔
جسٹس طارق محمود کیخلاف سوشل میڈیا مہم: غریدہ فاروقی اور پیمرا سمیت دیگر کو نوٹسز جاری
عدالت نے پیمرا، پی ٹی اے اور ڈی جی ایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کو 4 ہفتوں میں رپورٹس جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے، عدالت نے کردار کشی مہم چلانے اور مواد شیئر کرنے والے افراد کی نشاندہی کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ جسٹس جہانگیری ان 6 ججز میں شامل ہیں جنہوں نے پہلے سپریم جوڈیشل کونسل سے اپنے ہی چیف جسٹس کے خلاف شکایت کی تھی اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) پر عدالتی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا تھا، شکایت میں ججز کے داخلی دروازے اور بیڈ روم پر جاسوس کیمرے لگانے کے الزامات بھی شامل تھے، یہ معاملہ مبینہ طور پر چیف جسٹس تک پہنچایا گیا تھا۔
جسٹس طارق جہانگیری اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے فوجداری مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کو تحفظ فراہم کیا تھا اور پولیس کو آئندہ مقدمات میں انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔